پاکستان پر الزام لگانے والے افغانستان میں امن کے خواہاں نہیں: دفتر خارجہ

پاکستان پر الزام لگانے والے افغانستان میں امن کے خواہاں نہیں: دفتر خارجہ

اسلام آباد: ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے دفتر خارجہ نے افغانستان کی جانب سے عائد کردہ الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کابل میں ہونے والے دھماکوں کی پاکستان نے مذمت کی ہے۔ اس دھماکے کا جو لوگ پاکستان پر الزام لگا رہے ہیں وہ افغانستان میں امن کے خواہاں نہیں محض الزام تراشی سے افغانستان میں امن واپس نہیں آئیگا اور افغانستان اپنی کمزوریوں کا الزام پاکستان پر نہ تھوپے۔

انہوں نے کہا  کہ افغانستان میں دھماکوں سے امن و امان نہ ہونے کے باعث پاکستان جتنا متاثر ہوا ہے اور کوئی نہیں ہوا۔ کابل دھماکے میں پاکستانی سفارتکار بھی زخمی ہوئے ہیں لیکن انہوں نے ان کی تعداد نہیں بتائی دھماکے سے پاکستان کے سفارتخانہ اور سفارتکاروں کی رہائشگاہوں کو بھی نقصان ہوا ہے جبکہافغانستان کو اپنے ملک کے اندر موجود مسائل کو حل کرنا ہو گا۔

افغانستان کے حوالے سے گزشتہ روز چین میں ہونے والی سہ فریقی کانفرنس کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ اس کانفرنس میں چین، پاکستان اور افغانستان کے نمائندگان نے شرکت کی جس کا مقصد افغانستان میں اقتصادی منصوبہ جات ہیں۔ افغانستان میں امریکی اتحادی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی اپنی حکمت عملی ہے لیکن افغانستان میں ماضی سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا حل طاقت سے نہیں بلکہ بات چیت سے ہو سکتا ہے۔

نفیس زکریا نے کہا کہ بھارت کے فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ سے دو شہری شہید اور سات زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے بھارتی فورسز کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ اس کا نوٹس لیا۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کلھبوشن یادیو کے کیس کو عالمی عدالت انصاف میں اور پاکستانی وکیل بیرسٹر خاور قریشی کے حوالے سے غلط پروپیگنڈہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دراصل آٹھ جون کو عالمی عدالت دی ہیگ میں فریقین کے درمیان کیس کی سماعت کا ٹائم ٹیبل طے کرے گی۔ بھارتی میڈیا بھی گمراہی پھیلا رہا ہے اور  8 مئی کے خط کو سزا روکنے کے لئے کامیابی سے عبارت کیا اور عالمی عدالت انصاف کے خط کو بھی غلط استعمال کیا گیا۔

بھارت کا معاہدے کے متروک ہونے کا پروپیگنڈا درست نہیں کیونکہ 2008 کا قونصلر رسائی کا معاہدہ ابھی مستند ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی جانب اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی توجہ مبذول کرائی ہے۔

اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں جاری خون ریزی روکنے کے لیے اقدامات کرے۔ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت پوری قوت سے جاری رکھے گا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں