کمشنر کراچی نے تین روزہ ” فروٹس خریداری بائیکاٹ مہم“ کی حمایت کا اعلان کردیا

کمشنر کراچی نے تین روزہ ” فروٹس خریداری بائیکاٹ مہم“ کی حمایت کا اعلان کردیا

کراچی:  کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے سول سوسائٹی کی جانب سے جمعہ سے شروع ہو نے والی تین روزہ” فروٹس خریداری بائیکاٹ مہم“ کی حمایت کا اعلان کردیا۔

جمعرات کو جاری بیان میں کمشنر کراچی نے کہا کہ ناجائز منافع خوری کے خلاف انتظامیہ کی کوششوں کو موثر بنانے کے لئے اس مہم سے مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس مہم کے زبردست حامی ہیں اور شہری فروٹس کی خریداری کے بائیکاٹ کی مہم میں بھرپور حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ نے انتظامیہ کو رمضان المبارک میں اشیا ئے خوردو نوش کی قیمیتوں کو کنٹرول کرنے اور روزہ داروں کو مناسب اور سرکاری قیمت پر اشیاءکی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اس سلسلہ میں انہوں نے قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور ناجائز منافع خوری کی روک تھام کے لئے سول سوسائٹی کا تعاون حا صل کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔

کمشنر نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مہم میں بھرپور حصہ لیں اور سوشل میڈیا پر تین روز کے لئے چلائی جانے والی فروٹس کی خریداری کے بائیکاٹ کی مہم میں سول سوسائٹی کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان کی انتظامیہ کے ارکان بھی مہم میں ان کے ساتھ ہیں وہ خود بھی سول سوسائٹی کی طرح تین روز فروٹس کی خریداری کا بائیکاٹ کریں گے اور فروٹس کے بغیر افطار کریں گے۔

اس ضمن میں انہوں نے انتظامیہ کے افسران کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ بھی سول سوسائٹی کی اس مہم میں ساتھ دیں اور مہم کے دوران فروٹس کی خریداری نہ کریں فروٹس کے بغیر افطار کریں۔ انہوں نے کہا کہ بائیکاٹ کی مہم شروع کرنا سول سوسائٹی کا حق ہے، انہیں خوشی ہے کہ سول سوسائٹی نے سوشل میڈیا کے ذریعے فروٹس کی خریداری کے بائیکاٹ کا اعلان کیا، ان کی خواہش ہے کہ کہ مہم کامیاب ہو اور انہیں امید ہے کہ اس سے ناجائز منافع خوروں کو سبق ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے انتظامیہ ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ہماری کوششوں کے باوجود ناجائزمنافع خورمیں کوئی خاطر خواہ کمی نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ ناجائز منافع خوری کے خلاف انتظامیہ سخت کریک ڈاﺅن میں پانچ سو سے زائد چالان کئے گئے ہیں چالیس لاکھ روپے سے زائد جرمانہ اور 45 ناجائز منافع خوروں کو جیل کی سزا دی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے افسران ہر علاقہ میں ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔

مصنف کے بارے میں