عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو نتائج خطرناک ہوں گے: خورشید شاہ

عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو نتائج خطرناک ہوں گے: خورشید شاہ
کیپشن: فوٹو بشکریہ یاہو

اسلام آباد :قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو نتائج خطرناک ہوں گے، آئینی اور قانونی طور پر لگ رہا ہے کہ انتخابات وقت پر ہوں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی میں اندرونی لڑائی کی وجہ سے معاملات خراب ہو رہے ہیں، اگر انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو نتائج خطرناک ہوں گے، پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے لئے بے پناہ قربانیاں دیں، (ن) لیگ کی حکومت اشتہاروں تک اچھی چلی، ہمارے دور میں دہشت گردی ختم ہو گئی تھی، حکومت نے کہا کہ ہم نے بجلی کی پیداوار میں 11ہزار میگاواٹ کا اضافہ کیا، کہاں ہے وہ اضافہ، کراچی کےلئے فنڈز کا اعلان ہوا مگر فنڈز نہیں ملے، شاہد خاقان عباسی نواز شریف سے بہتر وزیراعظم ثابت ہوئے۔

یہ خبر بھی پڑھیں:شہباز شریف کے" بچپنے" والے بیان پر چوہدری نثار نے کرارا جواب دیدیا
 انہوں نے کہا کہ آئین میں انتخابات کے التوا کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے، نگران وزیراعظم کےلئے قومی مفاد کی خاطر فیصلہ کیا، پی ٹی آئی نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب کا نام واپس لے کر غلطی کی، گزشتہ انتخابات میں آر او کی دھاندلی چلی، اس مرتبہ ایسا نہیں ہو گا، ہم ڈکٹیٹر کے خلاف لڑے اور جمہوریت کو بحال کیا، ہمارے دور میں پارلیمنٹ زیادہ مستحکم تھی، ہم نے ایک آمر کو اقتدار سے نکالا، شاہد خاقان عباسی نے کم وقت میں بہترین کارکردگی دکھائی۔

یہ خبر بھی پڑھیں:الیکشن کی تاریخ بدل جانے کا خدشہ ہے:شیخ رشید
 خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت نے صرف کاغذوں کی حد تک بجلی پیدا کی، کراچی میں دہشت گردی کے خاتمہ کےلئے نواز شریف نے ایک پیسہ نہیں دیا، میں پارلیمنٹ کی بالادستی پر یقین رکھتا ہوں، اگر انتخابات شفاف ہوئے تو ملک غیر یقینی صورتحال سے باہر نکل آئے گا، لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوئی، نہ ہی پانی مل رہا ہے، شاہد خاقان عباسی ایک ورکر اور مسائل کو سمجھتے ہیں۔

 نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں