خیبرپختونخوا میں لوگ عمران خان کو کیا کہہ کر پکارتے ہیں ؟ نواز شریف نے انکشاف کر دیا

خیبرپختونخوا میں لوگ عمران خان کو کیا کہہ کر پکارتے ہیں ؟ نواز شریف نے انکشاف کر دیا
کیپشن: image by facebook

فیصل آباد:سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا ہے کہ ایک انٹرویو کی بنیاد پرمجھ  پر غداری کا الزام لگایا گیا۔


نواز شریف کا فیصل آباد میں مسلم لیگ ن کے ورکرز کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گھر کے بڑے ہونے کے ناطے ایک مسئلے کی نشاندہی کی تھی، نواز شریف نے نشاندہی کی تھی کہ اس مسئلے کی طرف توجہ دینی چاہیے لیکن ایک انٹرویو کی بنیاد پر غداری کا الزام لگا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف پر تنقید کی جا رہی تھی پر درانی صاحب کی کتاب سامنے آ گئی۔


ان کا کہنا تھا کہ کونسا کرپشن کا الزام ہے، کونسی کرپشن ہوئی، میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت نہیں ہوئی تو پھر کیا وجہ ہے کہ روز پیشیاں بھگت رہا ہوں۔

نواز شریف نے کہا کہ کام کیے، 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کی اور ملک کو ایٹمی قوت بنایا کیا اس لیے میرے خلاف مقدمے بنائے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 70 سالوں سے ووٹ کو عزت نہیں دی گئی لیکن اب نعرہ نہیں ووٹ کو عزت ملے گی۔

عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں لوگ جھوٹے خان کو کوستے ہیں، جھوٹے خان نے صوبے کی حالت پہلے سے بھی بری کر دی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختون خوا میں کوئی منصوبہ ہی نہیں جس کا افتتاح کیا جا سکے۔

بلوچستان کی صورت حال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نواز شریف کا کہان تھا کہ پچھلے دنوں وہاں حکومت کوختم کیا گیا، بلوچستان کی حکومت کا تختہ کس نے الٹایا تھا؟

قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں قرارداد منظورہوئی ہے کہ الیکشن ملتوی کیے جائیں، بتائیں بلوچستان اسمبلی میں لوگ کس کی بولی بول رہے ہیں، ہم انتخابات کو ملتوی ہونے نہیں دیں گے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں قرارداد منظورکرنے والو دیکھ لو، قوم تمہاری قرارداد کو مسترد کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں الیکشن ہو گا تو ن لیگ ہی کامیاب ہو گی، الیکشن سے جھوٹا خان اور دوسری جماعتیں بھی ڈر رہی ہیں، یہ پارٹیاں اس لیے ڈررہی ہیں کہ انہیں پتا ہے کہ انہیں الیکشن میں شکست ہو گی۔