جب تک ویکسین نہیں آ جاتی ہمیں کورونا کیساتھ گزارا کرنا ہے، عمران خان

جب تک ویکسین نہیں آ جاتی ہمیں کورونا کیساتھ گزارا کرنا ہے، عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ساری دنیا اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ اب کورونا کے ساتھ جینا ہے۔

قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کورونا سے متعلق صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں لاک ڈاؤن کا مقصد یہ تھا کہ اسپتالوں پر بوجھ نہ پڑے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں ہمیں جیسے ہی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا پتہ چلا  ہم نے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بلا کر ملک میں لاک ڈاؤن لگایا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اندازہ تھا کہ ہمارے ڈھائی کروڑ لوگ روزانہ کی بنیاد پر کمانے والے ہیں  اور ان کے خاندان والوں کا ان ہی پر انحصار تھا لہٰذا اس طرح یہ تعداد 12 سے 15 کروڑ کے قریب بنتی ہے جو لاک ڈاؤن کے باعث متاثر ہو رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے حالات یورپ اور چین کی طرح نہیں ہیں اور نہ ہم ان ممالک کی طرح لاک ڈاؤن کے متحمل ہو سکتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں جس طرح کا لاک ڈاؤن ہوا میں اس طرح کا لاک ڈاؤن نہیں چاہتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اجتماعات، تقریبات، کھیلوں، اسکولوں،جامعات سمیت ہر چیز پر پابندی لگا دی تھی لیکن میں کاروبار اور تعمیرات کی صنعت کبھی بند نہیں کرتا۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح کا لاک ڈاؤن پاکستان میں ہوا اس سے غریب طبقے کو بہت نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وائرس نے پھیلنا ہے آج جو اموات اور کیسز کی شرح بڑھ رہی اس حوالے سے میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا۔بیرون ملک بھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا ہم سعودی عرب اور یو اے ای میں پھنسے پاکستانیوں کو بڑی تعداد میں واپس لائیں گے اور وطن واپسی پر ان کا ایک ٹیسٹ ہو گا جس کا کورونا ٹیسٹ مثبت آئے گا اسے گھروں میں ہی قرنطینہ کر دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ گرمیوں کے چار ماہ میں سیاحت میں اضافہ ہوتا ہے اور اس سے ریونیو بھی بڑھتا ہے لہذا سیاحت کا شعبہ کھولنے سے متعلق سوچ رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ آنے والے دنوں میں کورونا نے مزید بڑھنا ہے اور افسوس کے ساتھ یہ بھی کہنا پڑ رہا کہ شرح اموات میں بھی اضافہ ہو گا تاہم لوگوں کو تجویز کردہ ایس او پیز پر عمل کر کے اس وبا سے بچنا ہو گا۔خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 72 ہزار 460 تک پہنچ گئی ہے اور 1543 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔  وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا کیسز ایک لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ اور جون میں سب سے زیادہ کیسز سامنے آسکتے ہیں۔

معاون خصوصی برائے صحت ظفرمرزا نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں پاکستان میں کورونا کیسز میں مزید اضافہ ہوگا اور اموات بھی بڑھیں گی۔