حمزہ شہباز کے انتخاب کیخلاف درخواستوں پر مزید سماعت 6 جون تک ملتوی

 حمزہ شہباز کے انتخاب کیخلاف درخواستوں پر مزید سماعت 6 جون تک ملتوی

لاہور:   تحریک انصاف اور ق لیگ کے وکلا نے حمزہ شہباز کے انتخاب کیخلاف درخواستوں پر اپنے دلائل مکمل کر لیے. عدالت نے کیس کی مزید سماعت چھ جون تک ملتوی کر دی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے موقع ہنگامہ آرائی اور جھگڑے پر افسوس کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ تمام دنیا کی اسمبلیوں میں جھگڑے ہوتے ہیں لیکن جوکچھ ڈپٹی اسپیکر کیساتھ ہوا وہ افسوس ناک تھا۔

 حمزہ شہباز کے انتخاب کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران مسلم لیگ ق کے وکیل عامر سعید راں نے بتایا کہ آئی جی پنجاب نے اسمبلی میں پولیس داخل کی اور پولیس کی مداخلت کی وجہ کئی ارکان  ووٹ نہیں ڈال سکے. چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ اسمبلی میں جو کچھ ہوا سب نے دیکھا. بظاہر سیکرٹری اسمبلی نے اس موقع پر اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا. عامر سعید راں نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر اپوزیشن سے ملے ہوئے تھے. چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے باور کرایا کہ  سوال کا جواب دینے کی بجائے معاملے کو دوسری جانب لے جا رہے ہیں. اسمبلی کے اندر لوگوں کو داخل  ہونے سے روکنا سیکرٹری اسمبلی کا کام تھا. چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ اسمبلی میں لوٹے لانا یہ شرمناک تھا ۔  اس معاشرے میں رہتے ہیں ٹی وی پر سب دیکھا کہ اس دن کیا ہوا ۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ سیکرٹری اسمبلی سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے ماتحت ہے سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر سیکرٹری کے ماتحت نہیں ۔ اس سے پہلے تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل میں آئین کے آرٹیکل 130 کے مطابق وزیر اعلی کے پاس عددی اکثریت ہونی چاہیے ۔ وکیل کے مطابق اب بظاہر کسی کے پاس بھی عددی اکثریت موجود نہیں ہے. بیرسٹر علی ظفر نے نشاندہی کی کہ سپریم کورٹ کی تشریح سے پہلے بھی 63 اے موجود تھا اور نافذالعمل تھا. سپریم کورٹ نے واضح فیصلہ دیا کہ منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہیں ہو گا۔تحریک انصاف کے وکیل نے نکتہ اتھایا کہایک سیاسی پارٹی کے اراکین اسمبلی دوسری پارٹی کو جوائن کر رہے ہیں سپریم کورٹ نے یہ روک دیا ہے اور اس کا اطلاق ماضی سے ہوگا ۔یرسٹر علی ظفر نے دلائل مکمل کرلیے اور کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے سامنے یہ تاریخی معاملہ ہے تمام ملک اس عدالت کی طرف دیکھ رہا ہے ۔  عدالت کے روبرو صفدر شاہین پیرزادہ اور عامر سعید راں نے بھی دلائل مکمل کرلیے. درخواستوں پر مزید سماعت 6 جون کو ہوگی۔

مصنف کے بارے میں