عدلیہ کو سیاسی جماعتوں کو سن کر نہیں بلکہ قانون اور انصاف کے مطابق فیصلے کرنے چاہئیں: فواد چوہدری

عدلیہ کو سیاسی جماعتوں کو سن کر نہیں بلکہ قانون اور انصاف کے مطابق فیصلے کرنے چاہئیں: فواد چوہدری

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عدالتوں کو کسی سیاسی جماعت کو سن کر نہیں بلکہ قانون اور انصاف کے مطابق فیصلے کرنے چاہئیں۔ حمزہ شہباز شریف کی حکومت غیر آئینی ہے اور سپریم کورٹ اس معاملے پر فیصلہ دے چکی ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حمزہ شہباز 25 لوٹوں کا ووٹ لے کر وزیراعلی بن گئے لیکن سپریم کورٹ کی تشریح کے بعد یہ ووٹ ہیں ہی نہیں اور اس طرح حمزہ شہباز کی حکومت غیر آئینی ہے جبکہ ہائیکورٹ کو اختیار نہیں کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر سماعت کرے۔ 
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عدالتوں کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) یا پاکستان مسلم لیگ (ن) کو سن کر نہیں بلکہ قانون اور انصاف کے مطابق فیصلے کرنے چاہئیں، ایک جماعت کیلئے ساری ساری رات عدالتیں کھلیں یا دوسروں کو خوش کرنے کیلئے فیصلے نہیں ہونے چاہئیں۔ 
انہوں نے کہا کہ یہ آسان سا نکتہ ہے مگر اس پر بحث ختم ہی نہیں ہو رہی، یہ کیس تو گھنٹوں کے حساب سے چلنا چاہیے، یہ مقدمہ جس طرح چلایا جا رہا ہے لگتا ہے کہ اس میں کوئی جلدی کرنے کا کام نہیں جبکہ پنجاب اس وقت بحران میں ہے اور اس کی وجہ سے پاکستان بحران میں ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جاکر ووٹوں کو گنا نہیں جا سکتا، حمزہ شہباز یا تو اعتماد کا ووٹ لے یا پھر دوبارہ الیکشن کروائے۔ 
سابق وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے پانچ ممبران آتے ہیں تو ہمارے ارکان حمزہ شہباز سے بڑھ جاتے ہیں، یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ اکثریت نہ رکھنے والے کو اقتدار میں رکھے، مخصوص نشستوں پر کوئی نااہل ہو تو دوسرے نمبر پر آنے والا منتخب ہو جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کوئی مسلح تنظیم نہیں اور ہمارے لانگ مارچ میں غیر قانونی طور پر تشدد کیا گیا اور خواتین کی بے حرمتی کی گئی، ہم ایسے لوگوں کو نشان عبرت بنائیں گے، ہمارے بیک ڈور رابطے نہیں بلکہ اوپن رابطے ہیں اور ہمارا رابطہ نئے انتخابات پر ہے لیکن جو الیکشن کمیشن راجہ ریاض کے دستخط سے آیا ہو وہ کیا انصاف کرے گا۔ 

مصنف کے بارے میں