پی ٹی آئی کی عالمی اداروں کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی دعوت 

پی ٹی آئی کی عالمی اداروں کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی دعوت 
سورس: File

اسلام آباد:ملک کو خود مختاری اور آزاد خارجہ پالیسی بنانے کا دعویٰ کرنے والی جماعت پی ٹی آئی نے خود عالمی اداروں کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی دعوت دے دی ہے۔ 

پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ پر حکومت کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور انسانی حقوق کی بہیمانہ خلاف ورزی  پرپاکستان تحریک انصاف نے اقوام متحدہ کے متعلقہ ذمہ داران کو خصوصی مراسلے ارسال کر دیئے ہیں۔ خطوط انسانی حقوق کی سابق وفاقی وزیر اور کور کمیٹی کی رکن ڈاکٹر شیریں مزاری کی جانب سے بجھوائے گئے۔

خطوط میں کہا گیا ہے کہ حقیقی آزادی مارچ کے دوران سیاسی سرگرمی، پرامن اجتماع، آزادی اظہار، نقل و حمل کی آزادی، چادر اور چار دیواری کی پامالی اور بدترین جسمانی تشدد کے شواہد بھی بجھوا دیئے ہیں۔ زائد المیعاد زہریلی آنسو گیس کے پرامن شہریوں پر استعمال کی تفصیلات بھی انسانی حقوق کے ذمہ داران کو بجھوا دی گئی۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو بھی مراسلہ اور شواہد ارسال  کردیئے ،خطوط انسانی حققوق کی سابق وفاقی وزیر اور کور کمیٹی کی رکن ڈاکٹر شیریں مزاریں کی جانب سے بجھوائے گئے ۔

ڈاکٹر شیریں مزاری  نے   مراسلے میں لکھا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو ہٹانے کی سازش کے بعد پاکستان ایک سیاسی بحران کا شکار ہوامنی لانڈرنگ کے متعدد مقدمات میں ملوث اور ضمانت پر رہا ایک سیاستدان کو حزب اختلاف کی ان ساری جماعتوں کو اکٹھا کر کے اقتدار میں لایا گیا اس سازش پر عوام نے شدید رد عمل کا اظہار کیا جمہوریت کی بحالی اور پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ کی تحریک کے تحت عمران خان کی جماعت نے ملک بھر میں بڑے جلسے منعقد کئے ۔

شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی سے حکومت نے عوامی احتجاج کا جواب جابرانہ اقدامات سے دیا  جلسوں کی ملک گیر لہر میں عمران خان نے حقیقی آزادی کیلئے پاکستان کے عوام کو وفاقی دارالحکومت کی جانب آذادی مارچ کی دعوت دی۔

 وفاقی حکومت نے سندھ اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ملک بھر میں کارکنان کے اور رہنمائوں کے خلاف کریک ڈائون کیا، آزادی اظہار اور دیگر جمہوری حقوق کے آئینی تحفظ کے باوجود وفاقی و صوبائی حکومتوں نے انسانی حقوق پامال کئے  ملک بھرمیں تحریک انصاف کے کارکنان اور قائدین کے گھروں میں رات گئے چھاپے مار کر چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، کارکنان اور قائدین کی عدم گرفتاری کی صورت میں اہلخانہ خصوصاً خواتین کو دھمکایا گیا اور ہراساں کیا گیا ۔

 پنجاب ، سندھ اور اسلام آباد میں غیر مسلح اور پرامن شہریوں پر طاقت کا بے جا استعمال کیا گیا قانون نافذ کرنے والے ادروں نے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا۔ ملک بھر میں آمدورفت کے تمام راستے رکاوٹیں کھڑی کر کے روک دیے گئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحریک انصاف کے رہنمائوں کی لاٹھیوں کی ذریعے گاڑیاں توڑیں اور ان پر حملہ آور ہوئے تحریک انصاف کے کارکنان، قائدین اور وابستہ وکلا کیخلاف نہایت بدنیتی سے مقدموں کی بھرمار کی گئی۔

 ریاست کی جانب سے تجاوز اور انسانی حقوق کی مالی کی آزاد و غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا جائے تحریک انصاف کے کارکنان و قائدین کو ہراساں کرنے کا سلسلہ فوراً بند کرنے کا مطالبہ کیا جائے، کارکنان و قائدین کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا جائے میڈیا پر قدغنوں کا سلسلہ روکا جائے رستوں کی بندش اور بزورِ جبر پرامن احتجاج کے حق سے محرومی کا سلسلہ بند کروایا جائے ۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور میں سرکاری ملازمین پر اس سے بھی زیادہ تشدد کیا گیا تھا اور اس وقت کے وزیر داخلہ شیخ رشید نے مانا تھا کہ سرکاری ملازمین پر ایکسپائر شیل استعمال کیے گئے تھے اور اس وقت شیریں مزاری وزیر انسانی حقوق تھیں۔ 

مصنف کے بارے میں