چار سال ہوگئے میری آئینی پٹیشن کا فیصلہ نہیں ہوا،سماعت جلد کی جائے: شوکت عزیز صدیقی کا چیف جسٹس کو ایک اور خط 

چار سال ہوگئے میری آئینی پٹیشن کا فیصلہ نہیں ہوا،سماعت جلد کی جائے: شوکت عزیز صدیقی کا چیف جسٹس کو ایک اور خط 
سورس: File

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے اپنی برطرفی کے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے کیخلاف  دائر پٹیشن کی جلد سماعت کیلئے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے نام ایک اور خط لکھ دیا ہے۔ 

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے نام لکھے گئے خط میں درخواست کی جلد سماعت کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئینی پٹیشن 4 سال سے سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے لیکن تاحال کیس کا فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔ 

درخواست آخری مرتبہ 15مارچ 2022کو سماعت کیلئے مقرر تھی لیکن اس روز عدالت نے سماعت 29مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ عدالت جون سے پہلے اس کیس کا فیصلہ کرنا چاہتی ہے کیونکہ بنچ میں شامل دو جج صاحبان ریٹائر ہورہے ہیں تاہم مقرر تاریخ پر نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر سماعت نہیں ہوسکی۔ 

جون میں ہی کیس کا فیصلہ کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ 13جون سے 3 مہینے کیلئے چھٹیوں پر جارہی ہے جبکہ اس دوران بنچ میں شامل ایک جج جولائی اور ایک جج اگست میں ریٹائر ہورہے ہیں۔

مصنف کے بارے میں