ناصر کاظمی نے غزل کو نیا پیراہن اور استحکام عطا کیا

ناصر کاظمی نے غزل کو نیا پیراہن اور استحکام عطا کیا

لاہور : پاکستان کے معروف شاعر ناصر کاظمی 2مارچ کو اس دنیا سے رخصت ہوئے۔ یکم دسمبر 1923ءکو انبالہ میں پیدا ہونے والے ناصر کاظمی کے والد کا نام محمد سلطان کاظمی تھا۔ ناصر کاظمی کا اصل نام ناصر رضا تھا۔

ناصر نے اپنی تخلیقی زندگی کی ابتداء13 برس کی عمر میں کی اور شروع میں نظمیں اور پھر غزلیں کہیں۔ ناصر ایسے شاعر ہیں جنھوں نے اقبال کے بعد غزل کو نہ صرف نیا پیراہن عطا کیا بلکہ اسے استحکام بھی عطا کیا۔

ان کی شعری اور نثری تصانیف میں ”برگ “، ”دیوان“، ”پہلی بارش“ (غزلیات)، ”نشاطِ خواب“ (نظمیں)، ”سر کی چھایا“ (منظوم ڈراما)، ”خشک چشمے کے کنارے“(نثری تحریریں ) اور ”کلیاتِ ناصر“ شامل ہیں۔

انھوں نے2مارچ 1972ءکو معدہ کے کینسر کی وجہ سے وفات پائی اور ان کی 45ویں برسی ہے۔