فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ضمنی ریفرنسز کی سماعت 1 بجے تک ملتوی

فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ضمنی ریفرنسز کی سماعت 1 بجے تک ملتوی

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز کے ضمنی ریفرنسز پر سماعت آج احتساب عدالت میں ہو رہی ہے ۔ 

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ کے ضمنی ریفرنسز پر سماعت کررہے ہیں۔ 

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی مصروفیت کے باعث احتساب عدالت میں فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز کے ضمنی ریفرنسز پر سماعت  پہلے ساڑھے گیارہ بجے تک کی گئی تاہم وزیراعظم کے وکیل کی سپریم کورٹ میں مصروفیات کی وجہ سماعت دوبارہ 1 بجے تک ملتوی کر دی۔

سابق وزیر اعظم کی جانب سے استثنیٰ کے درخواست بھی دائر کی گئی تاہم عدالت نے  وقفے کے بعد دوبارہ حاضری سے استثنیٰ دے دیا ۔ نوازشریف مریم نواز کے ہمراہ عدالت پہنچے تو پرجوش کارکن ان کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔

عدالت نے دونوں ریفرنسز میں مجموعی طور پر 8 گواہوں کو بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر رکھا ہے۔ فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں آف شور کمپنیوں جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز کی تشکیل کے حوالے سے دستاویزی شواہد کو ضمنی ریفرنسز کا حصہ بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن کے آخر سے نواز کا نام ہٹایا جائے، الیکشن کمیشن میں درخواست دائر

دونوں ضمنی ریفرنسز میں نواز شریف کے ساتھ ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے جو عدم حاضری کے باعث پہلے ہی اشتہاری ہیں۔

خیال رہے 15 فروری کو نیب نے نواز شریف کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کئے تھے۔ ضمنی ریفرنس میں نیب نے جے آئی ٹی رپورٹ کا حوالہ دیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق حسین نواز ان کمپنیوں کے ڈائریکٹر رہے، العزیزیہ اسٹیل ملز ضمنی ریفرنس میں نیب نے شریف خاندان کی تقاریر اور بیانات کو ریکارڈر کا حصہ بنایا،نیب نے ہل میٹلزاورالعزیزیہ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کی تقاریر کو بھی شامل کیاگیا تھا۔ 

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں