پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن برہم

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن برہم

لاہور: بلاول بھٹو زرداری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسمبلی کے اندر اور باہر احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے ایک بار پھر نواز لیگ حکومت بے نقاب ہو گئی اور عوام دشمن چہرہ سامنے آ گیا ہے ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کو خوش رکھنے والی کوئی جمہوری حکومتیں ایسے اقدام نہیں اٹھاتیں۔ تیل کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کے طوفان کو دعوت دینا ہے جبکہ میٹرو ٹرین جیسے آوٹ پٹانگ منصوبوں نے معیشت پر اپنا اثر دکھانا شروع کر دیا ہے۔

دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی نے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کی ہے۔ سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا اثر عوام پر پڑتا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیتوں میں اضافہ عوام دشمن پالیسی کا نتیجہ ہے۔

ادھر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں اور وفاقی حکومت پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کو فوری واپس لے کر عوام کو ریلیف فراہم کرے۔

یاد رہے گزشتہ روز وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی جس کے بعد قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق پیٹرول 3 روپے 56 پیسے اور ڈیزل 2 روپے 62 پیسے فی لٹر مہنگا جب کہ مٹی کا تیل 6 روپے 28 پیسے اور لائٹ ڈیزل ایک روپے فی لٹر مہنگا کیا گیا ۔ پیٹرول کی قیمت اضافے کے بعد 88 روپے 7 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

خیال رہے وفاقی حکومت نے گزشتہ ماہ بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 28 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل 5 روپے 92 پیسے، لائٹ ڈیزل 5 روپے 93 پیسے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 5 روپے 94 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔

گزشتہ ماہ جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ قرار دیا گیا تھا۔

 نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں