کورونا پابندیوں کے خلاف پرتشدد احتجاج،3 پولیس افسرزخمی،متعدد مظاہرین گرفتار

کورونا پابندیوں کے خلاف پرتشدد احتجاج،3 پولیس افسرزخمی،متعدد مظاہرین گرفتار
کیپشن: کورونا پابندیوں کے خلاف پرتشدد احتجاج،3 پولیس افسرزخمی،متعدد مظاہرین گرفتار
سورس: File Photo

ڈبلن : آئرلینڈ میں کویڈ 19 لاک ڈاون پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں شہر کا وسط میدان جنگ بن گیا، مظاہرین نے پولیس پر فائر کریکر اور کین پھینکے، جواب میں پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا گیا،تصادم میں تین پولیس آفسران زخمی ہوگئے ، 23مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔


آئرش وزیر اعظم مائیکل مارٹن نے احتجاج کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے احتجاج سے کویڈ 19 کے خلاف دی گئی قربانیوں کو نقصان پہنچا۔ احتجاج کا کوئی جواز نہیں، پولیس افیسرز پر تشدد قابل مذمت ہے ۔ نائب وزیراعظم لیو واڈکر نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھوں میں نہیں لینے دیں گے، گرفتار مظاہرین کو سزا دینے کے لیے خصوصی عدالت قائم کی جائیں گی۔


 وزیر انصاف ہیلن میکینٹی نے کہا کہ یہ احتجاج نہیں بلکہ کویڈ 19کے خلاف حکومتی کوششوں پر حملہ ہے ۔ وزیر تعلیم سائمن ہیرس، پولیس کمشنر ڈریو ہیرس کے مطابق کورونا پابندیوں کے خلاف یہ مظاہرہ ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کا نتیجہ تھا، جسکا مقصد نظم ونسق کی صورتحال کو خراب کرنا تھا، جن شرپسند عناصر نے ایسا کیا ان کے خلاف سخت ایکشن لیں گے۔ 


 سیکڑوں افراد ملک میں جاری کویڈ 19 لیول 5 پابندیوں کے خلاف احتجاج کے لیے اکٹھے ہوئے اور انہوں نے شہر کے وسط میں واقع سینٹ سٹیفن پارک کا رخ کیا مگر محکمہ پبلک ورکس نے پارک میں مظاہرین کو داخل ہونے سے روکنے کے لیے پارک پہلے ہی بند کردیا تھا اور پولیس کی بڑی تعداد اس مظاہرہ کو پرامن رکھنے کے لیےتعینات تھی۔


 مظاہرین کی جانب سے پارک میں داخلہ کی کوشش پر پولیس نے مظاہرین کو گریفاٹن سٹریٹ پر روک لیا اور پارک میں داخل نہیں ہونے دیا جس پر مظاہرین مشتعل ہوگئے اورپولیس افسران پر فائر کریکر ، کین اور بل بورڈز پھینکنے لگے جس کے نتیجے میں 3 افسران زخمی ہوگئے۔

اس موقع پر پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج شروع کردیا، 23 افراد کو گرفتار کرلیاگیا، جن کو ہنگامی بنیادوں پر قائم کی گئی سپشل فوجداری عدالت میں لایا گیا جہاں پر 12 مردوں اور ایک خاتون پر پبلک آرڈرز کے مختلف الزامات کے تحت مقدمات قائم کیے گئے اور ان کو کلوریل ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کرنے کے لیے ریمانڈ پر دے دیا گیا۔


 7 افراد پر جرائم عائد کرکے ضمانت پر رہا کردیا گیا، 3 افراد کو جووینائل ڈائیورژن پروگرام کے تحت رہا کردیا گیا، آئرش وزیراعظم مائیکل مارٹن نے مظاہرہ کی مزمت کی اور امن کی بحالی کے لیے گارڈز کے اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اج کے مظاہرہ میں شامل افراد نے ناصرف کویڈ 19 کے خلاف کی جانے والے جنگ کو نقصان پہنچایا بلکہ اس وبا کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے ہزاروں افراد اور اس جنگ میں شریک فرنٹ لائن سٹاف کی قربانیوں کا بھی احترام نہیں کیا۔


 احتجاج میں تشدد کا کوئی جواز نہیں تھا۔ نائب وزیراعظم لیو واڈکر نے بھی اس مظاہرہ کی مذمت کی وزیر انصاف ہیلن میکینٹی نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ ایسا کرنے والوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا آئرش پولیس کمشنر ڈریو ہیرس کے مطابق کچھ شرپسند عناصر نے باقاعدہ پلان کے ساتھ ایسا کیا اور ہم ان شرپسند عناصرکا پیچھا کریں گے اوران کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے تاکہ آیندہ کسی کو قانون کو ہاتھ میں لینے کی ہمت نہ ہو ۔