ایک اور پاکستانی طالبہ نے برطانیہ میں ملک کا نام روشن کردیا

ایک اور پاکستانی طالبہ نے برطانیہ میں ملک کا نام روشن کردیا
کیپشن: ایک اور پاکستانی طالبہ نے برطانیہ میں ملک کا نام روشن کردیا
سورس: File Photo

مانچسٹر : ایک ایسی طالبہ جس نے پاکستان سے برطانیہ منتقل ہونے کے بعد تعلیم کے میدان میں ایسا مقام پایا جو پاکستان سے آنے والے دیگر طالبعلموں کے لیے مشعل راہ ہو گا۔ 2017میں پاکستان سے برطانیہ کے شہر مانچسٹر مستقل سکونت اختیار کرنے والی عیشا ممتاز نے سٹاک کالج سے جی سی ایس ای امتحان میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ڈپلومہ کورس کیا اور پھر کورونا وائرس کی وبا کے دوران کئیر ہوم اور ہسپتال میں پیشہ وارانہ خدمات انجام دینا شروع کی، انکی پیشہ ورانہ خدمات کو ایسوسی ایشن آف کالجز کے سالانہ ایوارڈ میں سراہا گیا جس پر وہ فخر محسوس کرتی ہیں ۔ 


ان کا کہنا تھا کہ وہ نوعمر افراد کو کہنا چاہتی ہیں کہ اگر انکے اندر محنت و لگن کی جستجو ہو تو وہ کم عمری میں ہی بڑا کارنامہ انجام دے سکتے ہیں۔کالج کی ترجمان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران دلجوئی سے پیشہ ورانہ خدمات انجام دینے کی وجہ سے عیشا ممتاز نے کالج کی بہترین طالبہ کا اعزاز حاصل کیا وہ اس کی ہر لحاظ سے حقدار تھیں ۔ عیشا ممتاز ہر روز دو گھنٹے بذریعہ بس سفر کر کے ٹریفورڈ جنرل ہسپتال قوت یاداشت سے محروم مریضوں کے ساتھ رضاکارانہ انکی دیکھ بھال کرتیں انکی سخت محنت و لگن کو دیکھ کر بعض میں انہیں پیشہ ورانہ خدمات اجرت پر سر انجام دینے کا موقع فراہم کر دیا گیا ۔


 عیشا ممتاز کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے والی دیگر طلبہ کا کہنا تھا کہ جب وہ پاکستان سے برطانیہ آئیں تو انہیں بتایا گیا کہ وہاں کی تعلیمی قابلیت برطانیہ کے لیے ناکافی ہے تو انہوں نے سخت محنت کر کے جی سی ایس ای کا امتحان میں کامیابی حاصل کی اور اسکے بعد ہیلتھ اینڈ سوشل کئیر میں ڈپلومہ حاصل کیا اور پاکستان کے ایسے علاقے سے آئیں جہاں لڑکیوں کی تعلیم پر خاص توجہ بھی نہیں دی جاتی انکا کہنا تھا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ والدین اور کالج کے اساتذہ نے انکی ہر طرح کی راہنمائی کی اور آج میں یہ مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔ 


یاد رہے عیشا ممتاز ٹریفورڈ کالج گروپ کے طلباء کی سفیر اور گورنر ہیں یہ اعزاز انہیں ٹریفورڈ کالج گروپ کے ہونے والے انتخابات میں اکثریتی ووٹ ملنے پر حاصل ہوا اور انکے والد ممتاز جاوید چٹھہ جو اٹلی سے ہجرت کر کے برطانیہ آئے ہیں اٹلی کے شہر نیپولی میں سیاسی سماجی طور پر انتہائی سرگرم تھے اور تحریک انصاف نیپولی کے صدر بھی رہے ہیں ۔