الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے حکم پر بیلٹ پیپر قابل شناخت بنا سکتا ہے: اٹارنی جنرل

الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے حکم پر بیلٹ پیپر قابل شناخت بنا سکتا ہے: اٹارنی جنرل
کیپشن: الیکشن کمیشن سریم کورٹ کے حکم پر بیلٹ پیپر قابل شناخت بنا سکتا ہے: اٹارنی جنرل
سورس: file photo

کراچی: اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید خان کا کہنا ہے کہ اب الیکشن کمیشن 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات میں عدالتی رائے پر عمل کرے، عدالت کی بیلٹ کی سیکریسی دائمی نا ہونے کی رائے کا خیرمقدم کرتے ہیں

سینیٹ الیکشن سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کا کہنا تھا سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ سینیٹ الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 سپریم کورٹ کی رائے کے بعد ختم ہو چکا ہے۔ان کا کہنا تھا سینیٹ انتخابات کے لیے عدالت نے واضح طور پر ٹیکنالوجی کے استعمال کا کہا ہے، ابھی بیلٹ پیپر چھپے نہیں ہیں، الیکشن کمیشن بیلٹ پیپر کو قابل شناخت بنا سکتا ہے۔

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی رائے کے بعد سینیٹ الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 اب ختم ہو چکا ہے کیونکہ آرڈیننس عدالتی رائے سے مشروط تھا۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے کے لیے صدارتی ریفرنس دائر کیا تھا اور سپریم کورٹ سے اس حوالے سے رائے طلب کی تھی، سپریم کورٹ نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد رائے محفوظ کی تھی جو آج جاری کی گئی ہے۔