"8 سال کرکٹ کھیلی مگر ایک موٹر سائیکل بھی نہیں خریدسکا" عمران طاہر 

کیپ ٹاؤن : جنوبی افریقہ کے مایہ ناز لیگ سپنر عمران طاہر کا کہناہے کہ انہوں نے پاکستان میں آٹھ سال تک فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی لیکن ایک بھی موٹر سائیکل نہیں خرید سکا۔

انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کھلاڑیوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے ، اگر ان کی نوکری ختم ہوجائے تو ان کے پاس روزگار کو کائی متبادل ذریعہ نہیں ہوتا اور یہ ہی وجہ ہے کہ کئی اچھے کھلاڑی کرکٹ کو خیر باد کہہ کر دوسری نوکریاں شروع کردیتے ہیں ۔

عمرا ن طاہر نے مزید کہا کہ جنوبی افریقہ میں معاملہ پاکستان سے بلکل مختلف ہے ۔ انہوں نے اابھی کھیلنا چھوڑی نہیں ہے اور جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ نے انہیں کوچنگ کی آفر کردی ہے ، عمران طاہر نے بتایا کہ وہ لاہور میں ایک دکان پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ کرکٹ کھیلا کرتے تھے۔ وہ موقع کی تلاش میں تھے ، جو انڈر نائیٹین کے ٹرائلز میں مل گیا  انہوں نے مزید بتایا کہ وہ پاکستان کے دو سے تین دورے کرچکے ہیں ۔ 

پاکستان میں کرکٹ کھیلی لیکن انہں کوئی نوکری نہیں ملی اور بلاآخر انہیں پی آئی اے نے نوکری دی ، وہ مواقع نہ مل پانے کی وجہ سے پاکستان جنوبی افریقہ گئے تو اپنی کمائی سے ایک موٹرسائیکل نہیں خرید سکے ۔ 

لیگ سپنر کا کہناتھاکہ پاکستا ن میں فرسٹ کلاس کا سٹینڈرڈ بہت اونچا ہے جہاں کوئی بلے باز دو ، دو دن تک آؤٹ نہیں ہوتا، اگر کسی کرکٹر نے دس سے پندرہ سال تک فرسٹ کلاس کھیلی ہے تو کرکٹ بورڈ کو ان کے روزگار کابند وبست کرنا ہوگا۔