عزیر بلوچ ایک اور مقدمے میں بری ہو گیا

عزیر بلوچ ایک اور مقدمے میں بری ہو گیا
کیپشن: عزیر بلوچ ایک اور مقدمے میں بری ہو گیا
سورس: فائل فوٹو

کراچی: لیاری گینگ وار کے سرغنہ کو ایک اور کیس میں کلین چٹ مل گئی۔ سیشن عدالت نے عدم شواہد کی بنا پر بغدادی تھانے پر حملے کے کیس سے بری کر دیا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کے خلاف تھانے پر حملے کے کیس کا فیصلہ سنایا۔ ملزم کو عدم شواہد کی بناء پر بری کیا گیا۔ پولیس کے مطابق عذیر بلوچ کی ایماء پر تھانے پر حملہ کیا گیا جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو کیسے پتہ چلا کہ عذیر بلوچ کی ایماء پر حملہ کیا گیا ہے۔ 

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ محلے والوں نے بتایا تھا جس پر عدالت نے پوچھا کہ محلے والوں کو گواہ بنایا تھا آپ نے۔ جس کے جواب میں تفتتیشی افسر نے کہا کہ نہیں محلے والوں میں سے کسی کو گواہ نہیں بنایا۔

واضح رہے کہ عذیر بلوچ کے خلاف بغدادی تھانے پر حملے کا مقدمہ 2012 میں درج کیا گیا تھا۔

ادھر انسداد دہشتگردی عدالت میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف چار مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ایک مقدمے کی سماعت 15 جبکہ دیگر تین مقدمات کی سماعت 17 مارچ تک ملتوی کر دی۔ عزیر بلوچ پر قتل، پولیس مقابلہ اور اغوا کے الزامات ہیں۔