لاڑکانہ میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 65 ہو گئی، لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا

لاڑکانہ میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 65 ہو گئی، لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا
کیپشن: متاثرہ افراد میں بڑی تعداد بچوں کی شامل ہے اور اب تک دو ہزار افراد کی سکریننگ کی جا چکی ہے۔۔۔۔۔۔۔فوٹو/ اسکرین گریب نیو نیوز

لاڑکانہ: ایڈز میں مبتلا افراد کی خبر کے بعد پورے سندھ میں ہلچل مچ گئی۔ رتوڈیرو میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد پینسٹھ تک پہنچ گئی ہے۔ ان متاثرہ افراد میں بڑی تعداد بچوں کی شامل ہے اور اب تک دو ہزار افراد کی سکریننگ کی جا چکی ہے۔ کیمپوں میں اسکریننگ کا عمل جاری ہے۔

انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام ڈاکٹر سکندر میمن کے مطابق اب تک دو ہزار افراد کی اسکریننگ کی جا چکی ہے۔ ادھر سندھ حکومت نے بھی ایڈز کی خبر نشر ہونے کے بعد ہوش کے ناخن لئے۔ متعلقہ حکام نے غیر رجسٹرڈ لیبارٹری مالکان اور اتائیوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔

یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ استعمال شدہ سرنجیں لگانے میں ملوث ملزم ڈاکٹر مظفر کی رجسٹریشن تیرہ سال پہلے ختم کر دی گئی تھی۔ ملزم ڈاکٹر مظفر 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہے جس سے استعمال شدہ سرنجوں کے بارے میں مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

رتو ڈیرو میں استعمال شدہ سرنجوں کے استعمال سے 22 بچوں سمیت 40 افراد میں ایڈز کی تصدیق ہوئی تھی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق بچوں سمیت متاثرہ افراد کا چانڈکا میڈیکل اسپتال لاڑکانہ میں علاج  شروع کر دیا گیا ہے۔