حکمرنواں کی کرپشن قوموں کو تباہ کر دیتی ہے، وزیراعظم عمران خان

حکمرنواں کی کرپشن قوموں کو تباہ کر دیتی ہے، وزیراعظم عمران خان
کیپشن: image Source: PTI Official Twitter Account

اسلام آباد :جدوجہد میں اچھا برا وقت آتا ہے رہتا ہے لوگ  ملتے اور ساتھ چھوڑ تے ہیں ،سیاست میں آنے کا مقصد عزت ، شہرت اور دولت نہیں تھا ,وزیراعظم عمران خان کا پی ٹی آئی کے یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب۔ 

وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کے 23ویں یوم تاسیس پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدوجہد میں اچھا برا وقت آتا ہے رہتا ہے لوگ ساتھ چھوڑ جاتے ہیں ۔
سیاست میں آنے کا مقصد عزت ، شہرت اور دولت نہیں تھا اگر چاہتا تو کرکٹ پر بات کرکے ہی پیسا کما سکتا تھا ، اللہ نے مجھے جتنا دیا تھا میرا فرض تھا کہ عوام کی خدمت کے لیے میدان میں آتا اللہ جس کو علم دیتا ہے اتنی ذمے داری بھی ڈال دیتا ہے ۔

عمران خان نے پاکستان کے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان کے حکمران بیرون ملک جاتے تھے تو عزت ملتی تھی عزت کم ہونے کی اہم وجہ یہ ہے کہ گزشتہ حکمرانوں نے اپنے لیے سوچنا شروع کیا جس کا  ملک کو نقصان ہو ا۔ حکمرانوں کی کرپشن ملکوں اور قوموں کو تباہ کر دیتی ہےکوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ملائیشیا پاکستان سے آگے بڑھ جائے گا لیکن جب مہاتیر محمد جیسا ایماندار لیڈر  آیا تو اس نے ملک کی تقدیر بدل کر رکھ دی ۔ علامہ اقبال نے باربارکہا جب ریاست مدینہ کےاصول اپنائے تو مسلمان ترقی کرگئے۔

انہوں نے کہا کہ 2008کے الیکشن سے اصولوں کے تحت بائیکاٹ کیا، پندرہ سال تک لوگ ہمارا مذاق اڑاتے رہے اور ہماری پارٹی کو تانگا پارٹی کہا جاتا تھا ۔ تحریک انصاف ملک کی واحد سیاسی جماعت ہے جو جدوجہد سے اقتدار میں آئی ہم ہی ملک کو مسائل سے نکالیں گے۔

ملکی قرضوں پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دو جماعتوں نے ملک کا قرضہ 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب پر پہنچایا سمجھ نہیں آتی، اپوزیشن کے لوگ  ٹی وی پر آکر عجیب شکلیں بناکر کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی نے یہ کردیا وہ کردیا، کوئی شک نہیں کہ مہنگائی ہے ہم سب کو یہ احساس ہے ۔شہبازشریف جب گئے تو 1100 ارب روپے کا خسارہ تھا جبکہ پرویز خٹک جب خیبرپختونخوا حکومت سےگئے تو 40ارب روپےکاسرپلس چھوڑ کرگئے۔  پنجاب میں ہر دوسرے دن تحریک انصاف کو گرایا جاتا ہے جب حکمران کرپشن کرتے ہیں تو ملک و قومیں تباہ ہو جاتی ہیں۔

 

وزیر اعظم نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو  کو صاحب کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے کہا بلاول صاحب   غلطی انسان سے ہوجاتی ہے کبھی کبھی۔

وزیر اعظم نے اپوزیشن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ  تمام جماعتیں جمع ہوئیں ہیں کہ حکومت کےخلاف مارچ کریں گے یہ کس وجہ سے حکومت کیخلاف مارچ کرینگے مہنگائی توان کےدور میں زیادہ تھی جب ہمیں پاکستان ملا 1300 ارب روپے پر خسارہ پہنچ چکا تھا، ان جماعتوں نے پہلے دن سے ا سمبلی میں شورمچایا اور کہنا شروع کیا حکومت فیل ہوگئی .

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے ایساکوئی اسپتال  نہیں بنایا جس میں نوازشریف کاعلاج ہو سکے۔جیل میں اوربھی قیدی ہیں جن کاعلاج یہاں نہیں ہوسکتا کیا ان کو باہر جانے کا حق نہیں ہے؟  اسحاق ڈار بھی علاج کرنے کے بہانے باہر گئے لیکن واپس نہیں ، نواز شریف کے بچے تو پہلے ہی باہر  بیٹھے ہیں۔نئے پاکستان میں سب کیلیے ایک قانون لےکرآرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماراپروگرام احساس نچلے طبقے کو اوپر لے کر آئیگا، 50ہزار گھروں کی تعمیر شروع ہو گئی ہے، گھر ان لوگوں کوجن کے پاس گھر بنانے کے وسائل نہیں،سیاحت کوفروغ دے رہے ہیں شہروں سے جوپیساجمع ہوگاان شہروں پرہی خرچ ہوگا بیرون ملک پاکستانیوں کو سیاحت کیلیے  پاکستان لائیں گے امیدہے کہ سیاحت کے فروغ سے ہی ملک کاخسارہ ختم ہوجائیگا، زرعی اصلاحات پروگرام اورزبردست بلدیاتی نظام لے کر آرہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آف شورڈریلنگ مکمل ہورہی ہے،دو ہفتوں میں پتا چلے گاکہ کتناذخائرنکلیں گے، میراایمان ہے کہ اس آف شورڈریلنگ میں توانائی کابڑاذخیرہ نکلے گا، زراعت میں ٹیکنالوجی لاکر دیہات میں خوشحالی لائیں گے وزیراعظم ہاؤس میں چین کی مددسے یونیورسٹی بنارہے ہیں۔