عوام نے مسترد کر دیا عمران خان اب مستعفی ہو جائیں، مریم نواز

عوام نے مسترد کر دیا عمران خان اب مستعفی ہو جائیں، مریم نواز
کیپشن: عوام نے مسترد کر دیا عمران خان اب مستعفی ہو جائیں، مریم نواز
سورس: فائل فوٹو

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ مستعفی ہو جائیں۔

وزیراعظم عمران خان کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیے گئے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے لکھا کہ ڈسکہ میں جس پارٹی پر دھاندلی کا الزام تھا وہ تحریک انصاف تھی لیکن عمران خان صاحب آپ نے انتخاب سے دور بھاگنے کی کوشش کی،ن لیگ نے آپ کو عبرتناک شکست سے دو چار کیا۔

ٹویٹر پر انہوں نے مزید لکھا کہ کراچی میں این اے 249 میں ہونے والے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آخری نمبر پر آئی، خان صاحب آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں اور پلیز بلاوجہ متعلقہ بننے کی کوشش نہ کریں۔

مریم نواز نے مزید لکھا کہ عوام کی جانب سے آپ کو بار بار مسترد کر دیا گیا ہے لہٰذا مستعفی ہو جائیں۔

ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب سمارٹ کام کرنے کی کوشش نہ کریں، الیکشن کمیشن(ای سی پی) پر دباؤ ڈالنے اور غیر ملکی فنڈنگ کیس کے معاملے پر سے بچنے کیلئے بہانے نہ بنائیں۔

اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے این اے-249 میں ضمنی انتخاب کے تناظر میں اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کے لیے مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 1970ء کے الیکشن کے علاوہ تمام انتخابات میں دھاندلی کے دعویٰ کیے گئے اور انتخابی نتائج کی ساکھ پر شک پیدا ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ووٹرز کے ٹرن آوٹ میں نمایاں کمی کے باوجود این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں تمام سیاسی پارٹیاں چیخ، چیخ کر کے دھاندلی کا دعویٰ کر رہی ہیں۔ ایسا ہی معاملہ ڈسکہ اور سینیٹ انتخاب میں بھی ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ 1970ء کے الیکشن کے علاوہ ہر انتخاب میں دھاندلی کے دعویٰ کیے گئے جس سے انتخابی نتائج مشکوک ہو گئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں حلقہ این اے کی 133 نشستوں پر تنازع الیکشن ٹربیونلز کے سامنے پیش ہوا، ہم نے 4 حلقوں کی سکروٹنی کا مطالبہ کیا جس میں دھاندلی ثابت ہوئی۔ لیکن ہمیں ایک سال اور 126 دن دھرنا دینا پڑا جس کے بعد جوڈیشل کمیشن کے قیام عمل میں آیا اور اس نے الیکشن کے ضابطہ اخلاق میں 40 نقائص کی نشاندہی کی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے کوئی خاطر خواہ اصلاحات عمل میں نہیں آئیں۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ٹیکنالوجی کا استعمال ہی انتخابات کی ساکھ کو برقرار رکھنے کا واحد حل ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر ای وی ایم ماڈل میں سے انتخاب کریں جو انتخابات کی ساکھ بحال کرنے کے لیے ہمارے پاس دستیاب ہیں۔

انہوں نے حال ہی میں امریکی صدارتی انتخاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم نے 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتائج کو متنازع بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی لیکن انتخاب میں بی ای سی ٹیکنالوجی کی بدولت ایک بے قاعدگی بھی سامنے نہیں آ سکی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم ایک سال سے ہم اپوزیشن سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ تعاون کریں اور ہمارے موجودہ انتخابی نظام کی اصلاح میں مدد کریں۔

عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت پرعزم ہے اور انتخابات میں شفافیت اور اسکی ساکھ بحال کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے انتخابی نظام میں اصلاحات لائیں گے اور اپنی جمہوریت کو مضبوط کریں گے۔