یمن کے دو قبائل کے درمیان گیارہ سال سے جاری خونی لڑائی ختم

یمن کے دو قبائل کے درمیان گیارہ سال سے جاری خونی لڑائی ختم

صنعا:خونی لڑائی 60 افراد ہلاک 130 زخمی ایک خوفناک لڑائی،لڑکی نے اپنی دماغی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے زمین کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے پر گزشتہ گیارہ سال سے جاری لڑائی ختم کرادی،عرب ٹی وی کے مطابق لڑکی نے تن تنہا گیارہ سال سے دو قبائل کے درمیان زمین کے ٹکڑے پر جاری تنازع کو حل کرکے سب کو حیران کردیا۔

حالانکہ اس خونی لڑائی کو ختم کرانے کے لیے مقامی سماجی راہنما، قبائلی عمائدین اور حکومتی نمائندوں نے بھی سرتوڑ کوششیں کیں جو ناکام رہیں۔ اس لڑائی میں کم سے کم 60 افراد کی جانی چلی گئیں اور 130 زخمی ہوچکے ہیں۔

لڑائی میں مرنے اور زخمی ہونے والوں میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔سمیہ الحسام نے بتایا کہ اس نے متنازع جگہ پر تنازع کے بنیادی اسباب کا جائزہ لیا اور اس کے بعد دونوں قبائل کے اہم عہدیداروں کے سامنے اس کے حل کا فارمولہ پیش کیا۔

تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کے بعد وہ فریقین میں صلح کا معاہدہ کرانے میں کامیاب رہیں۔ دونوں قبیلے کے لوگوں کو ماضی کی غلطیوں اور لڑائی میں ہونے والے جانی نقصان پر دکھ ہے تاہم زندگی اب معمول کے مطابق گذر رہی ہے۔