قومی سینئر ہاکی چیمپئن شپ 5 نومبر سے راولپنڈی میں شروع ہوگی

the-national-senior-hockey-championship-will-start-on-november-5-in-rawalpindi
کیپشن: FILE PHOTO

راولپنڈی: پاکستان ہاکی فیڈریشن کے زیراہتمام 66 ویں قومی سینئر ہاکی چیمپئن شپ 5 نومبر سے ماری پیٹرولیم ہاکی سٹیڈیم راولپنڈی میں شروع ہوگی۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کی طرف سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق چیمپئن شپ کے 66 ویں ایڈیشن کے لئے دس ٹیموں نے کوالیفائی کر لیا ہے جس میں نیشنل بینک آف پاکستان، سوئی سدرن گیس کمپنی، واپڈا، پاک آرمی، پی آئی اے، پاکستان نیوی، پورٹ قاسم، پولیس، ایم پی سی ایل اور پنجاب شامل ہیں، ڈومیسٹک ہاکی کا پریمیئر ایونٹ 20 نومبر تک جاری رہے گا۔

چیمپیئن شپ ایف آئی ایچ کے جاری کردہ ٹورنامنٹ کےقواعد و ضوابط کے مطابق کھیلی جائے گی۔ ٹرے چیمپیئن شپ کی دوٹاپ ٹیمیں سینئر ہاکی چیمپین شپ میں کوالیفائی کریں گی۔ جس کے ساتھ قومی سینئر ہاکی چیمپین شپ میں شرکت کرنے والی ٹیموں کی تعداد 10 ہوجائے گی۔

دوسری جانب پاکستان ہاکی فیڈریشن کے زیر اہتمام قومی ٹرے ہاکی چیمپین شپ کے ایونٹ کو انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے قوانین کی روشنی میں کھلانے کے لئے ملک بھر سے بہترین ٹیکنیکل آفیشلز کی ٹیم کو ایونٹ کی ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں۔ ٹورنامنٹ ڈائریکٹر لیفٹینٹ کرنل( ر) آصف ناز کھوکھر کو متعین کیا گیا۔

چیمپین شپ کا پہلا میچ ایچ ای سی بمقابلہ گلگت بلتستان کے درمیان جس میں ایچ ای سی نے صفر کے مقابلے گیارہ گول سے کامیابی حاصل کی۔ دوسرا میچ پنجاب اور آزاد جموں کشمیر کے درمیان کھیلا گیا تھا جس میں بنجاب نے صفر کے مقابلے 12 گول سے کامیابی حاصل کی۔

تیسرا میچ پی اے ایف اور سندھ کے درمےان پیچ نمبرایک پر کھیلا گیا جس میں پی اے ایف نے ایک کے مقابلے سات گول سے کامیابی حاصل کی جبکہ چوتھا اور آخری میچ ایم پی سی ایل اور اسلام آباد کے درمیان کھیلا گیا جس میں ایم پی سی ایل نے صفر کے مقابلے 10 گول سے کامیابی حاصل کی۔

پی ایچ ایف ڈومیسٹک میرا ایونٹس کے افتتاح کے مہمان خصوصی اولمپین منظور حسین جونیرتھے۔ مہمان خصوصی کا کھلاڑیوں اور آفیشلز سے تعارف کرایا گیا اس موقع پر ان کے ہمراہ ممبران قومی ہاکی سلیکشن کمیٹی اولمپیئن ایاز محمود، اولمپین ناصر علی، 1994 عالمی کپ گولڈ میڈلسٹ اولمپین ملک شفقت، اولمپین خالد حمید، رائے عثمان اکبر کھرل ایسوسی ایٹ سیکرٹری پنجاب ہاکی ایسوسی ایشن ، تعظیم احمد کمبوہ گورنر روٹری کلب بھی موجود تھے۔