پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس،صدر مملکت , شفقت محمود اور وزیراعظم کی بریت درخؤاستوں پر نوٹس جاری

پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس،صدر مملکت , شفقت محمود اور وزیراعظم کی بریت درخؤاستوں پر نوٹس جاری
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: ڈی چوک اسلام آباد میں دھرنے کے دوران پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملہ کیس میں بریت کیلئےپاکستان ٹیلی ویژن اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں عدالت نے صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواستوں پر پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کردیا۔؎

انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت کی تو اس موقع پر صدر، وزیراعظم اور وفاقی وزیر برائے فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ شفقت محمود کی جانب سے بریت کی درخواستیں دائر کی گئیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر سمیت نامزد 12 ملزمان کی جانب سے آج کے لیے حاخری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے اور بریت کی درخواست کی، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ وقت وقت کی بات ہے، ورنہ پراسیکیوٹر ہم سے پہلے یہاں ہوتے تھے۔ 

صدر مملکت، وزیراعظم اور وفاقی وزیر شفقت محمود کی بریت کی درخواستوں پر عدالت نے پراسیکیوشن کو آئندہ سماعت پر درخواستوں پر بحث کے لیے نوٹس جاری کردیا۔کیس کی مزید سماعت 22 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔


مقدمے میں نامزد وزیراعظم عمران خان کو انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے حاضری سے مستقل استثنیٰ دیا جاچکا ہے۔نواز حکومت کے خلاف 2014 میں تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے اسلام آباد میں دھرنے کے دوران ہنگامہ ہوا اور کارکنان نے پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر دھاوا بھی بولا۔


ریڈزون میں ہنگامہ آرائی پر مقدمہ درج کیا گیا جس میں موجودہ وزیراعظم عمران خان، صدر مملکت عارف علوی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور دیگر نامزد ہیں۔


عمران خان مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات نکالنے اور مقدمہ سیشن کورٹ منتقل کرنے کی درخواست کرچکے ہیں جسے انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے مسترد کیا جاچکا ہے۔