حکومت کی پالیسیاں رنگ لانے لگیں ، مہنگائی میں بڑی کمی 

حکومت کی پالیسیاں رنگ لانے لگیں ، مہنگائی میں بڑی کمی 
سورس: File

اسلام آباد: پاکستان میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جانے کے بعد کم ہونا شروع ہوگئی ہے۔ ستمبر کے مہینے میں اگست کے مقابلے میں مہنگائی کم رہی ۔ 

ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی ہے۔ ملک میں مہنگائی میں 49 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد کمی آگئی۔ ستمبر 2022 میں مہنگائی 23.18 فیصد پر آگئی۔ اگست میں مہنگائی کی شرح 27.26فیصد پر پہنچ گئی تھی۔ اگست کے مقابلے ستمبر میں مہنگائی میں 1.15 فیصد کی کمی ہوئی ۔

ادارہ شماریات کے مطابق ستمبر 2021 میں مہنگائی کی شرح 9 فیصد تھی۔ جولائی تا ستمبر 2022 میں مہنگائی کی اوسط شرح 25.11 فیصد رہی۔ سالانہ بنیاد پر بجلی چارجز 30.4 فیصد کم ہوئے۔ ماہانہ بنیاد پر ستمبر میں بجلی چارجز 65.3 فیصد کم ہوئے۔ سالانہ بنیاد پر موٹر فیول86.9 اور اسٹیشنری 54.3 فیصد مہنگی ہوئی۔

ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک سال میں دال ماش 56.3، گندم 55.3 اور چاول 39.8 فیصد مہنگے ہوئے۔ سالانہ بنیاد پر کوکنگ آئل 65.3 اور گھی 57.1 فیصد مہنگا ہوا۔ ایک سال میں سبزیاں 67 اور دال چنا 64.2 فیصد مہنگا ہوا۔سالانہ بنیاد پر ٹماٹر 127.8 اور دال مسور 79.5 فیصد مہنگی ہوئی۔ ستمبر میں دیہات میں ٹماٹر کی قیمت 72.3 فیصد بڑھی۔

ادارہ شماریات کے مطابق ستمبر میں چکن 13,چائے 11.5 اور بیسن 9.7 فیصد مہنگا ہوا۔ ایک ماہ میں آلو 17.4,گندم 15.3اور انڈے 14.2 فیصد مہنگے ہوئے۔ گذشتہ ماہ سبزیاں22.3 اور دال مونگ 19.5 فیصد مہنگی ہوئی۔ ستمبر میں سالانہ بنیاد پر شہری علاقوں میں ٹماٹر 33.8 فیصد مہنگے ہوئے۔ ستمبر میں شہری علاقوں میں مہنگائی 21.2 فیصد رہی۔  ستمبر میں دیہی علاقوں میں مہنگائی 26.1فیصد رہی۔ ستمبر میں دیہی علاقوں میں مہنگائی0.2 فیصد بڑھی۔ ستمبر میں شہری علاقوں میں مہنگائی میں2.1 فیصد کمی ہوئی۔ 

مصنف کے بارے میں