پاکستان میں مہنگائی کی شرح 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

پاکستان میں مہنگائی کی شرح 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

  لاہور: پاکستان میں مہنگائی کی شرح سات ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، گزشتہ ماہ  مہنگائی کی شرح نو اعشاریہ پانچ فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

ادارہ شماریات کی جانب سے جاری  اعدادوشمار کے مطابق رواں سال مارچ میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں صفراعشاریہ چھتیس فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

گزشتہ ماہ مہنگائی نو فیصد سے بڑھی جبکہ فروری 2021ء میں مہنگائی کی شرح آٹھ اعشاریہ سات فیصد دیکھی گئی تھی، اسی طرح ماہ جولائی سے مارچ تک مہنگائی کی اوسط شرح آٹھ اعشاریہ چونتیس فیصد رہی تھی۔

ادارہ شماریات کے مطابق مارچ میں ماہانہ بنیادوں پر شہری علاقوں میں چینی 4.82 فیصد اور ٹماٹر4.67 فیصد مہنگے ہوئے، آلو 9.54 فیصد،انڈے 12.96 اور آٹا 1.46 فیصد مہنگا ہوا جب کہ مارچ میں سالانہ بنیاد پر شہری علاقوں میں چینی 23.47 فیصد مہنگی ہوئی۔

 ایک سال کے دوران آٹے کی قیمت میں اٹھارہ اعشاریہ چورانوے فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح گندم پینتیس اعشاریہ سترہ فیصد، چکن چالیس اعشاریہ تہتر فیصد، انڈے چونسٹھ اعشاریہ باسٹھ فیصد، گھی سترہ اعشاریہ چھیالیس اور کوکنگ آئل پندرہ اعشاریہ چالیس فیصد تک مہنگا ہوا۔

جولائی سے مارچ تک آلو انتالیس اور گندم بتیس اعشاریہ باسٹھ، چینی چوبیس اعشاریہ ستائیس فیصد، آٹا پندرہ اور گھی انیس اعشاریہ پینتس فیصد مہنگا جبکہ مارچ میں ایک سال کے دوران پیاز ساڑھے پچاس فیصد، سبزیاں بائیس، آلو چھ اعشاریہ پچیس، ٹماٹر تین اور پھل دو اعشاریہ تراسی فیصد تک سستے ہوئے۔