پشاور میں ہر چار میں سے ایک شخص کورونا کا شکار

پشاور میں ہر چار میں سے ایک شخص کورونا کا شکار
کیپشن: پشاور میں ہر چار میں سے ایک شخص کورونا کا شکار
سورس: file

پشاور : خیبر پختونخوا حکومت نے کہا ہے کہ پشاور میں مثبت کیسز کی شرح 29 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ہر چار میں سے ایک شخص کورونا کا شکار ہے۔ 

وزیر اطلاعات کامران بنگش اور وزیر صحت خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پختونخوا کے 16 اضلاع میں کرونا تیزی سے پھیل رہا ہے۔ صرف پشاور میں مثبت کیسزکی شرح 24 سے 29 فیصد ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ بچے گھروں کو خاموشی سے وائرس کی منتقلی کا ذریعہ بن رہے ہیں۔ ہر ہسپتال میں کورونا وارڈ مختص کرنے کی بجائے کچھ ہسپتالوں کو مکمل طور پرکورونا کیلئے مختص کیا جائےگا۔ اگر کیسز میں اضافہ ہوتا ہے توبڑے ہسپتالوں میں باقی سروسز بند کر سکتے ہیں۔

وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ صوبے میں وینٹی لیٹرکا کوئی ایشو نہیں ۔رواں مالی سال کے بجٹ میں کورونا کے لئے 25 ارب روپے مختص کئے ہیں ۔ہسپتالوں میں داخل تمام کرونا مریضوں کا علاج صحت انصاف کارڈ سے ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ صرف پشاور ویلی کے ہسپتالوں میں کورونا کےلئے ایک ہزار بستروں کا اضافہ کیا ہے۔صوابی کے باچا خان میڈیکل کمپلیکس میں250 بیڈ ز مشتمل کورونا وارڈ قائم کیا گیا ہے۔ 

وزیر صحت نے کہا چارسدہ میں ویمن اینڈ چلڈرن اسپتال کو مکمل طور کرونا کےلئے مختص کیا ہے۔۔یڈی ریڈنگ ہسپتال کے 500 بیڈز کے نئے بلاک کو کورونا کےلئے مختص کیا ہے۔ خیبرٹیچنگ ہسپتال کی استعداد 150 سے 225 کردی گئی ہے۔ 

  

وزیر اطلاعات کامران بنگش کا کہنا ہے کہ ماسک پہننا وینٹی لیٹر پر سانس لینے سے بہتر ہے۔فی الحال صوبے میں مکمل لاک ڈوان زیر غور نہیں۔معیشت کو ریورس گئیر نہیں لگا سکتے۔