سندھ حکومت نے وفاقی کو مکمل لاک ڈا ﺅن کی کوئی تجویز نہیں دی: مرتضیٰ وہاب

سندھ حکومت نے وفاقی کو مکمل لاک ڈا ﺅن کی کوئی تجویز نہیں دی: مرتضیٰ وہاب
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

کراچی: سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ جنوبی پاکستان میں اب تک کورونا وائرس شمالی پاکستان کی طرح نہیں پھیلا ہے اس لئے وفاقی حکومت سے گزارش کی ہے کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کی جائے البتہ مکمل لاک ڈاﺅن کی کوئی تجویز نہیں دی۔ 
تفصیلات کے مطابق مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے گزارش کی ہے کہ بہت سے لوگ 50 سال سے کم عمر کے ہیں اور کئی طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہیں لیکن وہ کورونا ویکسین سے مستفید نہیں ہوسکتے اس لئے اس عمر کے بریکٹ کو ختم کیا جائے۔ اس کے علاوہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار پر عملدرآمد کرانے والے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی ویکسین فراہم کی جانی چاہیے۔
 ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کی تجویز نہیں دی بلکہ ہم نے صرف بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کرنے کی بات کی ہے اور جہاں تک ویکسین کی بات ہے تو سندھ حکومت اپنے اخراجات پر ویکسین درآمد کرنے کو تیار ہے، سائنوفام چین کی سرکاری کمپنی ہے اس لئے یہ انفرادی سطح پر ڈیل نہیں کرتی، سندھ حکومت اپنی عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس غرض سے آج کینسینو کمپنی کو 20 لاکھ ویکسین کا آرڈر بھی دیدے گی۔ 
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر صحت، وزیر لیبر، وزیر بلدیات، مشیر قانون، پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ڈبلیو ایچ او، آغا خان اور انڈس ہسپتال کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی گئی کہ سندھ میں اب تک مجموعی طور پر 33 لاکھ ٹیسٹ ہوچکے ہیں جبکہ صوبے میں 664 آئی سی یو بیڈز یا وینٹی لیٹرز اور 1872 ایچ ڈی یو بیڈز اور 1374 لو فلو آکسیجن بیڈز کا انتظام ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ روز 8 ہزار 913 ٹیسٹ کئے گئے جن میں 237 کیسز، 2.7 فیصد سامنے آئے اور اس وقت تک صوبے میں مجموعی 2 لاکھ 65 ہزار 916 کیسز ہوچکے ہیں جن میں 2 لاکھ 56 ہزار 384 صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ سندھ میں اب تک مجموعی 4 ہزار 504 افراد کی وائرس سے اموات ہوچکی ہیں جو مجموعی کیسز کا 1.7 فیصد ہے۔