میرے ساتھ جو ہوا وہ قانون کے غلط استعمال کی ایک مثال ہے، ڈاکٹر عاصم

میرے ساتھ جو ہوا وہ قانون کے غلط استعمال کی ایک مثال ہے، ڈاکٹر عاصم

کراچی: احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا تھا کہ میں پاکستان سے کیوں بھاگوں گا میرا سب کچھ پاکستان میں ہے۔ ہمیں پاکستان کی مشکلات دور کرنی چاہئیں کیونکہ اس وقت پاکستان مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نیب سیاسی ادارہ ہے اس کی تفتیش پر شک ہے یہ کوئی قانون نہیں کہ جیل میں بند کر کے تحقیقات کی جائے۔

نئے وزیراعظم کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی اچھے آدمی ہیں انہیں خوش آمدید کہتا ہوں۔ ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا ہے کہ بہت سی ایسی چیزوں کا علم ہے جو جعلی ہیں میں تو اپنے کیسز پر بھی زیادہ بات نہیں کرتا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نیب پولیس کو بھی بلیک میل کر رہی ہے اس کیس میں پولیس کچھ نہیں کر پا رہی۔

 انہوں نے کہا کہ نیب کا قانون بھی نہیں ہونا چاہیے اور وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات کے لیے دنیا کے دیگر ممالک کی طرح مقامی عدالتوں میں کیس چلائے جانے چاہیے۔ دنیا میں یہ کہیں بھی نہیں ہوتا کہ پہلے کسی فرد کو بند کرو اور بعد میں اس کے خلاف فیصلے کرو۔ انہوں نے کہا جو ان کے ساتھ ہوا وہ قانون کے غلط استعمال کی ایک مثال ہے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں