ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال، لاہور اور فیصل آباد میں 12 مریض جاں بحق

ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال، لاہور اور فیصل آباد میں 12 مریض جاں بحق

لاہور،فیصل آباد:  پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز   کی ہڑتال سے سرکاری ہسپتالوں میں داخل ینگ ڈاکٹرز  میں 12 مریض جاں بحق ہو گئے ہیں.  پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز   کی ہڑتال سے ہسپتالوں میں متعدد آپریشن ملتوی کر دیئے گئے, آوٹ ڈورز  اور ایمرجنسی میں بھی سینئر  ڈاکٹرز ہی ڈیوٹی پر موجود رہے۔ینگ ڈاکٹرز نے سروسز ہسپتال میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز کو کام سے روک دیا.  آپریشن کیلئے داخل مریض زبردستی ڈسچارج کر دئیے گئے.

میو ہسپتال کے ڈاکٹرز نے ہڑتال کا حصہ نہ بنتے ہوئے کام جاری رکھا۔ دوسری طرف ڈاکٹر ز   کی کمی کے باعث بیشتر   مریض پریشان دکھائی دئیے۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے ہڑتالی ڈاکٹروں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیا۔وزیر اعلی پنجاب نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کے دوران مریضوں کی ہلاکت پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔شہباز شریف نے ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ہدایت کی۔

ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کا کہنا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کا خمیازہ ہمیشہ انہیں ہی بھگتنا پڑتا ہے، حکومت معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری حل کرے۔واضح رہے کہ ینگ ڈاکٹرز سینٹرل انڈکشن پالیسی واپس لینے اور دیگر مطالبات کی منظوری کیلئے سراپا احتجاج ہیں۔

منگل کے روز ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کے دوران وزیراعلی ہا ئوس تک جانے کیلئے جی او آر  ون میں داخل ہونے کی کوشش پر پولیس نے مظاہرین کو نہلا دیا،  آنسو گیس کی شیلنگ سے علاقہ میدان جنگ بن گیا، پولیس نے مظاہرین کو پیش قدمی سے روک دیا۔

اس دوران پولیس نے سات ڈاکٹروں کو گرفتار کر کے نا معلوم مقام پر منتقل کردیا بعدازاں انہیں رہا کر دیا گیا۔دوسری طرف ینگ ڈاکٹرز نے مطالبات کے حل تک اپنا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

مصنف کے بارے میں