بیروزگار گریجویٹس

بیروزگار گریجویٹس

عصر حاضر گلوبلائزیشن کا دور ہے جس میں ایک سے زائد بین الاقوامی زبانوں پر عبورحاصل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ہر پانچ میں سے ایک نوجوان بیروزگار ہے کیونکہ ہماری جامعات بیروزگار گریجویٹس پیداکررہی ہیں۔حکومت کے ساتھ ساتھ پرائیوٹ سیکٹر پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سماجی علوم کے شعبہ میں تعلیم اور تحقیق کو فروغ دیں۔پاکستان کی آبادی سالانہ 2.6 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے اور یہی آبادی ایک بڑی نعمت ثابت ہوسکتی ہے اگر انہیں تعلیم ،صحت اور دیگر ضروریات زندگی کی سہولیات فراہم کی جائیں۔

2007 ءمیں سالانہ 17 لاکھ نوجوان جاب مارکیٹ میں داخل ہوتے تھے اور یہ شرح خطرناک حد کم ہوکر 2015 ءمیں ساڑھے چھ لاکھ تک پہنچ گئی ہے اور یہ نوجوان مجرمانہ اور شدت پسند گروہوں کا نشانہ بن رہے ہیں جو تشویشناک ہے۔

ہیومن ڈیولپمنٹ کی مکمل وفاقی وزارت وزیر اعظم کی زیر نگرانی قائم کی جائے اور اس کے لئے مناسب قانون سازی کی جائے۔صحت اور تعلیم کے بجٹ میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا جائے۔معاشرے میں تشدد اور عدم برداشت کی فضاءکے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کا مطالبہ کرتی ہے۔سماجی سہولیات کی فراہمی کے لئے لازم ہے کہ فی الفور مردم شماری کرائی جائے ۔جمہوری عمل کا فروغ اور وفاقی طرز حکومت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیئے ۔غیر منصفانہ ترقی ،ترقی نہ ہونے سے بھی خطرناک ہے۔میٹروبس اور اورنج لائن جیسے اشتہاری منصوبے معاشرے کے ایک بہت چھوٹے طبقے کو مستفید کررہے ہیں۔ ہمیں اپنی سمت کے تعین کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ہماری ترجیحات درست ہوں۔انگریزی پوری دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے اور بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کرنے کے لئے انگریزی زبان میں تعلیم وترویج ضروری ہے۔ 2050 ءتک ہماری آبادی 30 کروڑ تک جا پہنچے گی ،

کسی بھی باعزت معاشرے کے لئے گڈ گورننس ناگزیر حیثیت کی حامل ہوتی ہے۔ گڈ گورننس معاشرتی تفریقات اور نا انصافیوں کو ختم کرتے ہوئے قانون کی حکمرانی کو یقینی بناتی ہے۔گڈگورننس کو یقینی بناکر ہی بین الاقوامی ڈونرز اور مالیاتی اداروں کو پاکستانی منصوبوں پر سرمایہ کاری کے لئے قائل کیا جاسکتا ہے۔گڈگورننس میں ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہے اور پاکستانی معیشت کو استحکام بخشنے میں گڈگورننس ہی اپنا کلیدی کردار اداکرے گی۔انسانی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ سماجی سہولیات پر بجٹ میں اضافہ کیا جائے اور دولت کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے۔المیہ یہ ہے کہ پاکستان میں دوررس پالیسیوں کا فقدان ہے جس کی وجہ سے پاکستان انسانی ترقی اور سماجی مسائل سے دوچار ہے۔
 نوٹ:بلاگرکی رائے سے ادارے کامتفق ہونا ضروری نہیں 

مصنف کے بارے میں

سعد شاہداردو بلاگر ہیں