برطانیہ، یورپ کی مشترکہ فوج کی تشکیل کی مخالفت نہیں کرے گا

برطانیہ، یورپ کی مشترکہ فوج کی تشکیل کی مخالفت نہیں کرے گا

لندن: برطانوی وزیرخارجہ بوریس جانسن نے کہا ہے کہ ان کا ملک یورپی یونین کی جانب سے مشترکہ دفاعی پالیسی وضع کئے جانے کی راہ میں حائل نہیں ہوگا-

برطانوی وزیرخارجہ بوریس جانس نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ لندن ، یورپی یونین سے باقاعدہ الگ ہونے کے لئے مذاکرات کررہاہے اور وہ یورپی یونین کی مشترکہ دفاعی پالیسی کی تیاری میں رکاوٹ نہیں  بنے گا - اس سے پہلے برطانوی وزیردفاع مایکل فالون نے کہا تھا کہ جب تک برطانیہ ، یورپی یونین میں ہے وہ یورپی ملکوں کو ایک متحدہ فوج کی تشکیل کی اجازت نہیں دے گا -

برطانوی وزیر دفاع فالون نے کہا تھا کہ اس طرح کی فوج کی تشکیل سے نیٹو کی دفاعی قوت کمزور ہوگی-  وہ کئی بار اس طرح کا بیان دے چکے ہیں - تاہم برطانوی وزیر خارجہ بوریس جانسن  کا کہنا ہے کہ اس وقت یورپ کی ایک مشترکہ فوج اور دفاعی و سیکورٹی پالیسی وضع کئے جانے کے لئے مذاکرات جاری ہیں- اگر یورپی یونین کے رکن ممالک ایسا کرنا چاہتے ہیں تو ان کے لئے کوئی مشکل نہیں ہے اور ہمیں یورپی یونین کے اس قسم  کے اقدام پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا -

برطانوی وزیر‍خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب جرمنی اور فرانس سمجھتے ہیں کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے نکل جانے کے بعد یورپ کی ایک مشترکہ فوج کی تشکیل اور مشترکہ دفاعی پالیسی تدوین کئے جانے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے - جرمنی اور پیرس مشترکہ فوج کی تشکیل کے بارے میں ایک نظام الاوقات بھی پیش کرچکے ہیں جس پر رواں مہینے میں ہی یورپی کمیشن میں بحث ہوگی -

مصنف کے بارے میں