سعودی استاد نے فرض شناسی کی نئی مثال قائم کردی 

سعودی استاد نے فرضی شناسی کی نئی مثال قائم کردی 

جدہ : پاکستان میں تو گھوسٹ سکولوں کے بارے میں پڑھا ہوگا جہاں اساتذہ جاتے نہیں ہیں لیکن تنخواہیں ہر ماہ وصول کرتے ہیں ۔ لیکن سعودی عرب میں ایسا نہیں ہوتا بلکہ اساتذہ کی فرضی شناسی کی ایسی مثالیں بھی ملتی ہیں جن کو سن کر دل خوش ہوجاتاہے ، ایسی ہی ایک مثال سعودی عرب کے استاد نے قائم کردی ہے ۔

 

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے علاقے الاحسا میں سکول ٹیچر نے شدید بیماری کی حالت میں بچوں کی کلاس سے چھٹی نہیں کی ، انہوں نے بیماری کی حالت میں ہی آن لائن کلاس لیکر بچوں کو سبق پڑھایا۔ 

عرب اخبار کے مطابق الاحسا کے کا یہ استاد گردوں کی بیماری کی وجہ سے الاحسا کڈنی سنٹر میں ڈایئلاسیس  کے لیے جاتے ہیں ۔ اس استاد کو ہفتے میں ڈائیلاسز کے تین سیشن کروانا ہوتے ہیں اور سکول میں اس کے لیکچر بارہ ہوتے ہیں ۔

استاد کا کہناتھاکہ جب  ڈایئلاسیس کے لیے مجھے جانا ہوتا ہے تو میں اپنے ساتھ لیپ ٹاپ لے اتا ہوں اور اپنے طالبعلموں کو آن لائن پڑھاتا ہوں ، جب تک میرے ڈائیلاسز کا عمل مکمل ہوتا ہے اس وقت تک میں اپنے بچوں کو پڑھا چکا ہوتاہوں ۔

ان کا کہناتھاکہ طالب علم میرے ملک کا روشن مستقبل ہیں ، میرا فرض ہے کہ میں انہوں اچھی تعلیم سے آراستہ کروں اس کے لیے میرے آگے جو بھی مشکل آتی ہے میں اس کو عبور کرنے کی کوشش کرتاہوں ، ڈائیلاسز کے علاوہ اگر بارش ، شدید موسم یا کوئی ایسی وجہ بھی ہوجائے تو میری ہر ممکن کوشش ہوتی ہے کہ میں سکول پہنچ کر بچوں کو پڑھا سکوں ۔