فیٹ گرافٹنگ سے چہرے کے گڑھے باآسانی بھرے جا سکتے ہیں ، ماہرین

فیٹ گرافٹنگ سے چہرے کے گڑھے باآسانی بھرے جا سکتے ہیں ، ماہرین

اسلام آباد:کیاآپ کو فیٹ گر افٹننگ (fat Grafting ) کی تیکنیک کا پتہ ہے؟ جس کو عام طور پر اسے فیشل ریجووینییشن بھی کہتے ہیں .

اگر کسی بھی شخص کی آننکھوں کی نچلی جگہ پر گہرے سیاہ حلقے ہیں یا گڑھے پڑے ہوئے ہیں تو اس طریقہ کار میں رانوں اور اس کے اوپری حصے میں سے موجود فاضل چکنائی کو نکال کر آنکھوں کے نیچے والے حصے میں داخل کر دیا جاتا ہے تاکہ گڑھے پر کیے جاسکیں . اس کے علاوہ یہ چکنائی چہرے کے دیگر حصوں کو ابھارنے یا بھرنے کے لئے بھی استعمال کی جاتی ہیں مثال کے طور پر ناک اور منہ کے گڑھے بھرنے یا پھر گال اور ہونٹ وغیرہ کے لیے فیٹ گرافٹننگ ایک بہترین طریقہ ہے . یہ طریقہ کار تمام عمر کی خواتین کے لئے مناسب ہے .


ماہرین کے مطابق آج کل پلاسٹک سرجری میں نئی سوچ یہ ہے کہ چہرے کی جلد کو کھینچنے کی بجائے اس کے حجم کو برقرار رکھا جائے۔اکثر اوقات چہرے کے حجم کو برقرار رکھنے کے لئے چربی منتقل کی جاتی ہے۔فیٹ گرافٹنگ میں آپ کے اپنے جسم کی قدرتی چربی صحیح حصوں میں ڈالی جاتی ہے۔یہ ا?پ کے چہرے کو حجم دیتا ہے جس سے چہرے کی تازگی اور چمک بحال ہوتی ہے۔فیٹ گرافٹنگ کا فائدہ یہ ہے اس میں آپ کی اپنی قدرتی چربی استعمال کی جاتی ہے۔ جس کا اثر تا حیات رہتا ہے۔چربی چہرے کو حجم دیتی ہے اور ایک جوان چہرہ وہ ہوتا ہے جس میں حجم ہوتا ہے۔ عمر کا بڑھنا ، ہارمونز کی تبدیلیاں اور وزن کی کمی چہرے کی چربی کو بھی کافی حد تک کم کرسکتی ہے تیزی سے وزن کا کم ہونا (20 پاﺅنڈ سے زیادہ)چہرے کے درمیانی حصے سے چربی اور حجم کو کم کر سکتا ہے جس سے بڑھاپے کے اثرات نمایاں ہوتے ہیں۔


چربی کی منتقلی میں جسم کے ایک حصے سے سرجری کرکے لائپو سکشن کے ذر یعے چربی نکالی جاتی ہے اور دوسرے حصے میں منتقل کی جاتی ہے۔وقت کے ساتھ ساتھ کچھ چربی گھل جاتی ہے مگر زیادہ تر کافی عرصہ تک برقرار رہتی ہے تاہم چربی کا گھلنا مختلف لوگوں میں مختلف ہوتا ہے اور اس کی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی ایک چھوٹے سے چیرے کے ذریعے چربی آپ کی گردن یا پیٹ سے حاصل کی جاتی ہے پھر اس کو صاف کیا جاتا ہے جس کے بعد جسم کے مطلوبہ حصے میں ڈال دی جاتی ہے۔ا ن لوگوں میں جو چہرے کی جھریاں بھرنے کے لئے عارضی فلرز کا سہارہ لیتے ہیں ، ا ن کے لئے یہ ایک اچھا حل ہے اس میں کم سے کم سوجن ہوتی ہے اور نشان پڑنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں زیادہ تر مریض پروسیجر کروانے کے بعد جلد ہی اپنے روز مرہ کے کام پر واپس جاسکتے ہیں۔