منی لانڈرنگ کیس: میاں شہباز شریف کی سیاسی گفتگو پر فاضل جج برہم

Money laundering case: Judge angry over Mian Shahbaz Sharif's political talk
کیپشن: فائل فوٹو

 لاہور: احتساب عدالت کے فاضل جج نے مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کی کمرہ عدالت میں سیاسی گفتگو پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب! مجھے کیس کی سماعت کرنے دیں، میرا وقت ضائع نہ کریں۔

تفصیل کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں نی لانڈرنگ کیس کی سماعت کیلئے میاں شہباز شریف کو پیش کیا گیا تو انہوں نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اللہ کے فضل سے کرپشن کم کی اور قوم کی خدمت کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم کرپشن کم کی تھی مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ آج دوبارہ بڑھ چکی ہے۔ یہ جو کرپشن کا رونا روتے رہتے ہیں، یہ کی رپورٹ آپ کے سامنے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب قیامت تک میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں کر سکتا۔ فاضل جج نے شہباز شریف کو جواب دیا کہ اچھا ہے، آپ بری ہو جائیں گے۔

فاضل جج نے کمرہ عدالت میں میاں شہباز شریف کی جانب سے سیاسی گفتگو پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ میڈیا سے بات کریں وہ فورم ہے، مگر یہاں کیس کے علاوہ کوئی اور گفتگو نہ کی جائے۔

اس موقع پر پراسیکیوشن نے شہباز شریف کی سیاسی باتوں پر اعتراض کر دیا۔ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ عدالت میں کیس اور قانون پر بات کی جائے۔ عدالت کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران آئندہ کمرہ عدالت میں سیاسی باتیں نہ کرنے کی ہدایت کردی۔