ٹرمپ کی غلط بیانی:امریکہ کی پاکستان کو صرف انیس ارب ڈالرکی امداد

ٹرمپ کی غلط بیانی:امریکہ کی پاکستان کو صرف انیس ارب ڈالرکی امداد

اسلام آباد:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو اپنے بیانات کے باعث خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں اور آج کل ان کے نشانے پر پاکستان ہےگزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی نئی قومی سلامتی کی پالیسی جاری کرتے ہوئے یاد دہانی کرائی کہ پاکستان، امریکا کی مدد کرنے کا پابند ہے کیونکہ وہ ہر سال واشنگٹن سےایک بڑی رقم وصول کرتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں رونالڈ ریگن عمارت سے خطاب کے دوران کہا کہ ہم نے پاکستان پر واضح کردیا ہے کہ جب ہم مسلسل شراکت داری قائم رکھنا چاہتے ہیں تو ہم ان کے ملک میں کام کرنے والے دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی دیکھنا چاہیں گے کیونکہ ہم ہر سال پاکستان کو بڑے پیمانے پر ادائیگی کرتے ہیں لہٰذا انہیں مدد کرنا ہوگی۔پاکستان کو 33 ارب ڈالر کی امداد دینے کے غلط اعداد و شمار دینے سے پہلے امریکی صدر اگر اپنے ہی ادارے کانگریشنل ریسرچ سروس کی جاری کردہ رپورٹ پر ایک نظرڈالل لیتے تو شاید ٹویٹ کے مندرجات مختلف ہوتے اور ٹرمپ شرمندگی سے بچ پاتے۔

کانگریشنل ریسرچ سروس کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے پاکستان کو 2002ء سے اب تک صرف انیس ارب ڈالر کی امداد دی ہے جبکہ چودہ ارب پچاس کروڑ ڈالر وہ رقم ہے کہ جو دہشت گردی کے خلاف جنگی اخراجات کی مد میں ادا کیے گئے ہیں۔ یہ وہ اخراجات ہیں کہ جن کی ادائیگی کرنا امریکہ کا فرض ہے اور یہ کوئی امداد نہیں ہےامریکا کی وفاقی ایجنسیوں کی مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق 2018 میں سب سے زیادہ تین ارب دس کروڑ ڈالرامداد اسرائیل کو ملے گی، دیگر ممالک میں مصر، اردن، افغانستان، کینیا، تنزانیہ، یوگنڈا، زیمبیا، نائجیریا اور عراق شامل ہیں۔افغانستان میں امریکہ کی ناکامیوں پر سوال اٹھاںے کے بجائے ٹرمپ کا پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ ایسے ہے، جیسے کھسیانی بلی کھمبا نوچے۔