مندر کے واقعے پر پاکستان نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا

مندر کے واقعے پر پاکستان نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: کرک میں ہندو مندر جلائے جانے کا معاملے پر پاکستان نے اقلیتوں کے حقوق بارے غیر ضروری بھارتی دعوے کو مسترد کر دیئے ۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کے مطابق یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ بھارت پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق بارے ہرزہ سرائی کر رہا ہے بلکہ پاکستان پر انگلی اٹھانے کی بجائے بھارت خود اپنے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دے۔

ترجمان کے مطابق بھارت اپنی اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں مصروف ہے کیونکہ بھارت نے شہریت بل اور 2002 میں گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا۔ بھارت نے 1992 میں بابری مسجد پر حملہ اور اس میں ملوث کرداروں کو بری کروا کر اقلیتوں کے ساتھ برا سلوک کیا۔ مسلمانوں پر وبا پھیلانے کے الزامات لگائے گئے اور بھارت اپنی اقلیتوں کے خلاف ریاستی سطح پر امتیاز برت رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے زمین آسمان کا فرق ہے جبکہ اس واقعے میں ملوث افراد کو پاکستان کے سیکیورٹی اداروں نے فوری طور پر گرفتار کر لیا ہے اور حکومت نے مندر کی تعمیر نو کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ان اقدامات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کا اقلیتوں سے سلوک کیسا ہے اور اعلی عدلیہ اس حادثے کا نوٹس لے چکی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی اعلی سایسی قیادت نے بھی مندر جلانے کی مذمت اور تشویش کا اظہار کیا ہے لیکن بھارت میں انہتا پسند مودی سرکار نے مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے ہوئے ہیں۔