مراکش: لیکچرار پر طالبہ کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام، سوشل میڈیا پر طوفان برپا

مراکش: لیکچرار پر طالبہ کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام، سوشل میڈیا پر طوفان برپا


رباط: مراکش کے شہر اوجدہ  کے ایک تعلیمی ادارے میں استاد کی جانب سے طالبہ کو اچھے نمبروں کے بدلے  مبینہ طور پر جنسی خواہشات پوری کرنے کے مطالبے کا واقعہ رپورٹ ہوا ہے جس کے بعد سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہو گیا ہے اور دیگر متاثرین کو بھی اپنی خاموشی توڑتے ہوئے آواز بلند کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مراکش کے وزارت تعلیم کے مطابق  استاد کو تادیبی بورڈ کے سامنے پیش ہونے تک معطل کر دیا گیا ہے۔جبکہ وزارت نے ادارے پر ایسے ہی دیگر الزامات کی تحقیقات بھی شروع کی ہیں اور اس کے ڈائریکٹر کو مستعفی ہونے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ اس معاملے نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا ہے اور  "آؤٹ لاز" نامی تحریک  نے دیگر  متاثرین کو بھی سامنے لانے کیلئے  #MeToo جیسی مہم شروع کی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ  ماہ کےآغاز میں بھی  ایک یونیورسٹی کے چار لیکچرار اسی طرح کے ایک مقدمے میں عدالت میں پیش ہوئے تھے۔حالیہ برسوں میں تعلیمی اداروں میں  جنسی طور پر ہراساں کرنے کے سکینڈلز نے مراکش کی یونیورسٹیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہےتاہم ان واقعات میں کوئی خاص سزائیں نہ ہو سکی ہیں۔

واضح رہے کہ 2018 میں مراکش میں  قانون سازی میں تبدیلی بھی کی گئی تاکہ "ہراساں کرنے، جنسی استحصال یا بدسلوکی" کے مرتکب افراد کو سزا کا سامنا کرنا پڑے لیکن کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ قانون اب بھی خواتین کے تحفظ میں ناکام ہے۔

مصنف کے بارے میں