نواز شریف کی واپسی میں تاخیر پر حکومت کا شہباز شریف کیخلاف درخواست دینے کا فیصلہ

نواز شریف کی واپسی میں تاخیر پر حکومت کا شہباز شریف کیخلاف درخواست دینے کا فیصلہ

لاہور: وفاقی حکومت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی وطن واپسی میں تاخیر کے معاملے پربڑا فیصلہ کرتے ہوئے ان کے ضامن اور بھائی شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شریف نے ضمانت دی تھی کہ وہ اپنے بھائی کو چار ہفتوں کے بعد واپس لے کر آئیں گے مگر وہ اس پر قائم نہیں رہے، اس لئے حکومت ان کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کو از خود نوٹس لیتے ہوئے شہباز شریف کو طلب کرنا چاہیے  اور جعلی حلف نامہ عدالت میں جمع کرانے پر ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے مگر ابھی تک لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے اس ضمن میں لیگی صدر شہباز شریف کے خلاف عدالتی کارروائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوسری جانب پنجاب پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ پراسیکیوٹر جنرل کو درخواست کی تیاری کیلئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں اور پراسیکیوشن برانچ نے اس حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب) حکام سے رابطہ بھی کر لیا ہے کیونکہ نیب کیس میں ہی سابق وزیراعظم کو علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی تھی۔

یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو علاج کی غرض سے لندن بھیجے جانے کے عدالتی فیصلے میں شہباز شریف کی جانب سے ایک بیان حلفی جمع کرایا گیا تھا جس میں انھوں نے اپنے بھائی کی پاکستان واپس آنے سے متعلق ضمانت دی تھی۔