سمارٹ فونز کو مسلسل چارجنگ پر نہیں لگانا چاہیئے ،ماہرین

سمارٹ فونز کو مسلسل چارجنگ پر نہیں لگانا چاہیئے ،ماہرین

اسلام آباد: بیشتر افراد اپنے اسمارٹ فونز کو سونے سے قبل چارجنگ کے لیے لگادیتے ہیں اور اس کو عادت بھی بنالیتے ہیں۔ اسمارٹ فون کی بیٹری ہمیشہ ہی بہت جلدی ختم ہوتی نظر آتی ہے اور سونے کے دوران اس چارج کرنے سے لوگوں کو اٹھنے کے وقت ڈیوائس فل چارج ملتی ہے۔

مگر اکثر ایسا کرنا لیتھیم آئیون بیٹریوں پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

مگر اس کی وجہ فون کو رات، رات بھر چارج کرنا نہیں بلکہ ماہرین کا کہنا تھا کہ اسمارٹ فون درحقیقت اسمارٹ ہوتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ کب چارجنگ کو روک دینا چاہئے۔ اینڈرائیڈ فونز اور آئی فونز میں ایسی چپس ہوتی ہیں جو بیٹری فل چارج ہونے پر اضافی بجلی کے کرنٹ کو جذب نہیں کرتیں۔ تو آفیشل چارجر سے فون کو رات بھر چارج کرنے پر نقصان کے لیے فکرمند نہیں ہونا چاہئے، تاہم یہ بھی حقیقت اسے عادت بنالینا فون کی بیٹری کو نقصان پہنچاتا ہے۔

بیشتر فونز کو اس طرح ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ وہ بجلی کے کرنٹ کو جتنا تیز ہوسکے، قبول کریں، جس سے چارجنگ ٹائم میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔ تاہم جب کرنٹ کی روانی مسلسل ایک سے دوسری سمت کی جانب جائیں تو یہ بیٹری کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتا ہے۔ یہ اس وقت تو ٹھیک ہے جب آپ نے فون ایک سال بدلنے کا فیصلہ کررکھا ہو، تاہم زیادہ عرصے تک استعمال پر بتدریج بیٹری کی زندگی چھوٹی ہونے لگتی ہے۔

ماہرین کے مطابق جب آپ اپنی ڈیوائس کو ہر وقت تیز چارجنگ پر رکھتے ہیں تو بیٹری کی زندگی بہت جلدی ختم ہونے لگتی ہے۔

انہون نے مشورہ دیا کہ اگر آپ اپنے فون کو زیادہ سے زیادہ عرصے تک چلانا چاہتے ہیں تو چارجر کو کم طاقتور ڈیوائس کی طرح استعمال کریں۔ اسی طرح اس بات کو یقینی بنائیں کہ فون کی بیٹری اوور ہیٹ نہ ہوں، کیونکہ زیادہ درجہ حرارت ان پر دباﺅ بڑھاتا ہے جس سے وہ جلدی خراب ہونے لگتی ہیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔