شہباز شریف نے وزیراعظم سے متعلق کوئی پیغام نہیں بھجوایا، مریم اورنگزیب

شہباز شریف نے وزیراعظم سے متعلق کوئی پیغام نہیں بھجوایا، مریم اورنگزیب
کیپشن: شہباز شریف نے وزیراعظم سے متعلق کوئی پیغام نہیں بھجوایا، مریم اورنگزیب
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس سے غیر حاضری کے معاملے پر حکومت اور ن لیگ آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا عمران خان میٹنگ  کا حصہ ہی نہیں تھے شہبازشریف کیسے منع کرتے۔

دونوں طرف سے ایک دوسرے پر الزام لگایا جا رہا ہے۔ فواد چوہدری نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نے اپوزیشن کی بائیکاٹ کی دھمکی کی وجہ سے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

فواد چوہدری نے کہا ہے کہ  وزیر اعظم عمران خا ن کا گزشتہ روز قومی سلامتی اجلاس میں آنے کا ارادہ تھا لیکن اپوزیشن لیڈر نے اسپیکرآفس کو پیغام دیا تھا کہ وزیر اعظم آئیں گے تو ہم بائیکاٹ کریں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ شہبازشریف کاکوئی وژن نہیں، اپنی ذات سے آگے بڑھ کرنہیں سوچتے۔ چھوٹی چھوٹی باتیں کرکے شہبازشریف سمجھتے ہیں ان کی سیاست آگے بڑھے گی۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ بلاول بھٹو نےاجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی عدم موجودگی کاسوال کیا تھا۔ لگتا ہے شہبازشریف کی بائیکاٹ کی دھمکی میں پیپلزپارٹی شامل نہیں تھی۔ چھوٹے لوگ بڑے عہدوں پر پہنچ گئےانہیں وزیراعظم کی موجودگی برداشت نہیں۔

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے فواد چوہدری کے رد عمل میں کہا ہے کہ عمران خان میٹنگ  کا حصہ ہی نہیں تھے شہبازشریف کیسے منع کرتے۔

انہوں نے کہا شہباز شریف نے کسی کوئی پیغام نہیں بھیجا، میٹنگ اسپیکر نے بلائی تھی، فواد چودہری کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعظم سے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عدم شرکت  پر وضاحت  کا مطالبہ کر دیا ہے۔

نیئر بخاری نے کہا وزیراعظم کی قومی سلامتی کمیٹی میں عدم شرکت سے منفی پیغام گیا، فیصل کریم کنڈی نے کہا شہباز شریف نے بائیکاٹ کی کوئی دھمکی دی تھی تو اسپیکر یا فواد چوہدری کو کل بتانا چاہیے تھا۔