مقبوضہ کشمیر کے عوام نے زندگی کے دو ہی مقاصد طے کر لیے ہیں آزادی یا شہادت ، سردارمسعود خان

مقبوضہ کشمیر کے عوام نے زندگی کے دو ہی مقاصد طے کر لیے ہیں آزادی یا شہادت ، سردارمسعود خان

کاکول : صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمد مسعود خان نے گزشتہ روز یہاں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 136ویں لانگ کورس 29ویں ٹیکنیکل گریجویٹ کورس، گریجویٹ کورس 36اور انٹگر کورس 55کے زیر تربیت افسران ، کیڈٹس اور فیکلٹی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہاء پسند بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی انتہاء پسند ہندئو تنظیموں کے مطابق اسلام اور مسلمانوں کو ختم کرنے کے لیے نکلا ہے۔ اس کی حرکتوں ، کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری ، مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت سے مودی کے عزائم واضح ہو رہے ہیں۔ لیکن مسلمانوں کو ختم کرنے کی سوچ احمقانہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں تمام تر ظالمانہ ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کے دلوں سے قابض فوج اور موت کا خوف ختم ہو چکا ہے۔ اسی بات نے بھارتی حکمرانوں ، سیاستدانوں اور انتہاء پسند ہندئووں کو پریشان کر دیا ہے۔ چھوٹے چھوٹے لڑکے اور لڑکیاں بندوقیں تانے فوجیوں سے ڈرنے کی بجائے ان کے سامنے سینہ سپر ہو جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے بھارتی فوجی خوفزدہ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔

صدر آزا د کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے زندگی کے دو ہی مقاصد طے کر لیے ہیں آزادی یا شہادت ، اس کے علاوہ وہ کسی ترغیب ، مرامات دوھونس دھمکی میں آنے والے نہیں ہیںَ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوض کشمیر میں 70سال سے جاری تحریک آزادی کا تسلسل اس بات کا ثبوت ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ بھارت کا حصہ نہ پہلے تھا نہ آئندہ ہو گا۔ انہوں نے گزشتہ سال جولائی میں نوجوان حریت پسند کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کو تحریک آزادی کشمیر کے لیے اہم موڑ قرار دیا ۔ جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کا ہر فرد تحریک سے وابستہ ہو گیا۔ جس کی قیادت کشمیری نوجوان کر رہے ہیں۔ لڑکوں کے بعد سکول کی کمسن لڑکیاں بھی پتھر اٹھائے باہر نکل آئی ہیں۔ اور بلا خوف مسلح فوجیوں کے قافلوں پر پتھرائو کرتی ہیں۔

صدر سردار مسعود خان کہا کہ برہان وانی کی شہادت نے تحریک آزادی میں نئی روح پھونکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کی تدفین پاکستان کے سبز ہلالی پرچم میں کرنا، جلسے جلوسوں میں پاکستانی پرچموں کی بہار، کشمیریوں کی پاکستان سے لازوال محبت اور گہری وابستگی کی مظہر ہے۔ 1947-48میں اگر تاریخ کے فطری دھارے کو نہ موڑا جاتا توآج پورا کشمیر پاکستان کا حصہ ہوتا۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے دل جیتنے میں ناکامی کے بعد وہاں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔ کبھی ہندئووں کو جموں میں مستقل شہریت دی جاتی ہے۔

مصنف کے بارے میں