ایران کا شمال جنوب کوریڈور منصوبے اور شنگھائی تعاون تنظیم میں فعال کردار ادا کرنے کا اعلان

ایران کا شمال جنوب کوریڈور منصوبے اور شنگھائی تعاون تنظیم میں فعال کردار ادا کرنے کا اعلان

پیٹرز برگ: اسلامی جہموریہ ایران نے شمال جنوب کوریڈور منصوبے اور شنگھائی تعاون تنظیم میں فعال کردار ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ایران کے وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی محمود واعظی نے جمعے کے روز روس کے شہر سن پیٹرز برگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تہران، اس تنطیم میں بھرپور کردارادا کرنے کا خواہاں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران ماضی میں بھی شاہراہ ریشم کا حصہ رہا ہے اور آج بھی شمال جنوب کوریڈور اور شنگھائی تعاون تنطیم میں فعال کردار کرنے کے لیے تیار ہے۔

ایران کے وزیرمواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے موثر پیلٹ فارم کی ضرورت ہے لہذا علاقائی تعاون کا فروغ ایک عالمی ضرورت بن گیا ہے۔انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے قیام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کے دو ارکان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ہیں جبکہ اقتصادی میدان میں بھی ان کے درمیان اچھا تعاون پایا جاتا ہے۔

محمود واعظی نے کہا ایران، عالمی امن و سلامتی، تجارت و معیشت اور ٹرانسپورٹ و توانائی کے حوالے سے شنگھائی تعاون تنظیم کو اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا کے مختلف خطوں میں بدامنی پھیلی ہوئی ہے علاقائی تعاون کے ذریعے زیادہ سے زیادہ علاقوں میں امن قائم کیا جاسکتا ہے۔ ایران کے وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ ایران آٹھ کروڑ افراد کی منڈی ہے جبکہ ہمارا ملک ریلوے کے ذریعے ترکمانستان اور وسطی ایشیا کے دوسرے ملکوں کے ساتھ بھی منسلک ہے۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے توانائی پیدا کرنے اور استعمال کرنے والے ملکوں کے فورم میں ایران کی شرکت سے تنطیم کے رکن ملکوں میں تعاون کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔ ایران، شنگھائی تعاون تنظیم کا مبصر ملک ہے اور اس تنظیم کی مستقل رکنیت کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔

چین، روس، قزاقستان، کرغیزستان، تاجکستان اور ازبکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے دائمی رکن ممالک ہیں.

مصنف کے بارے میں