اسرائیل 13برس میں تین ہزار فلسطینی بچوں کو شہید کر چکا ہے

اسرائیل 13برس میں تین ہزار فلسطینی بچوں کو شہید کر چکا ہے

مشرقی یروشلم:  فلسطینی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے 28 ستمبر 2000 سے رواں سال اپریل کے مہینے تک فلسطین کے 3000 سے زائد بچوں کو شہید کیا ہے۔

فلسطینی وزارت اطلاعات و نشریات نے عالمی یوم اطفال کی مناسبت سے جاری بیان میں کہا ہے کہ اس دوران 13 ہزار فلسطینی بچے اسرائیل کی گولیوں سے زخمی ہوئے ہیں اور 12 ہزار سے زیادہ بچے قیدی بنائے گئے ہیں جن میں سے 300 بچے ابھی تک صیہونی جیلوں میں قید ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید 95 فیصد فلسطینی بچوں کو شدید ٹارچر اور اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت ہر سال 700 بچوں کو قیدی بناتی ہے لیکن اکتوبر 2015 میں قدس انتفاضہ شروع ہونے کے بعد سے فلسطینی بچوں کی گرفتاری میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور دسمبر 2016 تک 2000 ہزار سے زائد فلسطینی بچوں کو صیہونی فوجیوں نے قیدی بنایا ہے۔

مصنف کے بارے میں