نواز شریف کی جائیداد ضبطی اور نیلامی کے خلاف دائر اعتراضات پر فیصلہ محفوظ

نواز شریف کی جائیداد ضبطی اور نیلامی کے خلاف دائر اعتراضات پر فیصلہ محفوظ
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیداد ضبطی اور نیلامی کے خلاف دائر اعتراضات پر اسلام آباد کی احتساب عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیداد ضبطی اور نیلامی کے خلاف دائر 3 اعتراضات پرفیصلہ محفوظ کر لیا ہے جوکہ 9 جون کو سنایا جائے گا۔ درخواست گزاروں اسلم عزیز، اشرف ملک اور اقبال برکت نے شیخوپورہ اورلاہورکی جائیداد پر ملکیت کے دعوے کئے تھے۔ 
عدالت نے نواز شریف کی صاحبزادی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے اعتراضات پر سماعت 8 جون کو مقرر کی ہے، مریم نواز نے چھانگلہ گلی اور مری کے گھروں کی ضبطی پر اعتراض کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیدادوں کی نیلامی رکوانے سے متعلق درحواستیں ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی تھی۔ 
نواز شریف کی جائیدادوں کی نیلامی رکوانے سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل بینچ نے مختصر فیصلہ سنایا گیا تھا۔ 
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے پاس متبادل فورم موجود ہے اور نیلامی رکوانے کیلئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ متبادل فورم موجود ہونے پر ہائیکورٹ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت یہ درخواستیں نہیں سن سکتی۔
سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے شیخوپورہ میں واقعہ مبینہ زرعی رقبے کی نیلامی 20 مئی کو میونسپل کارپوریشن ہال شیخوپورہ میں ہوئی جس میں پہلا بولی دہندہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوا اور محمدبوٹا نے10 لاکھ کے زر ضمانت کا چیک کمیٹی کو جمع کرایا جس کے بعد دوسرے بولی دہندہ سرفراز وٹو اور تیسرے بولی دہندہ خرم الیاس نے بھی 10،10 لاکھ زر ضمانت کا چیک کمیٹی کے حوالے کیا۔
بعد ازاں میاں نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کی گئی اور ایک کروڑایک لاکھ فی ایکڑ کے حساب سے محمد بوٹا نے سب سے زیادہ بولی دی تاہم نیلامی کا حتمی فیصلہ احتساب عدالت اسلام آباد نے کرنا ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فیصل سلیم کی سربراہی میں کمیٹی نے اس معاملے کی نگرانی کی اور کمیٹی کے سربراہ کی موجودگ میں ہی جائیداد کی نیلامی کا اعلان کیا گیا تھا۔