شہزاد اکبر کے بھائی کی بازیابی ،ڈی جی رینجرز اور آئی جی ذاتی حیثیت میں طلب ، حکم پر عمل نہ ہوا تو وزیر اعظم کو بلاؤں گا: جسٹس محسن اختر کیانی 

شہزاد اکبر کے بھائی کی بازیابی ،ڈی جی رینجرز اور آئی جی ذاتی حیثیت میں طلب ، حکم پر عمل نہ ہوا تو وزیر اعظم کو بلاؤں گا: جسٹس محسن اختر کیانی 
سورس: file

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر داخلہ شہزاد اکبر کے بھائی کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت پر ڈی جی رینجرز اور سیکرٹری داخلہ اور اسلام آباد پولیس کے سربراہ کو آئندہ سماعت پر ذاتی حثیت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے

جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے بینچ نے کہا ہے کہ ڈی جی رینجر اور آئی جی اسلام آباد آئندہ سماعت پر خود آئیں۔ انہوں نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ اپنی اپنی ایف آئی آر لے کر آئیے گا، اپنے اپنے ادارے کی وردی آپ نے بچانی ہے۔ ڈی جی رینجرز، آئی جی اس معاملےکو دیکھیں اور مقدمہ درج کرائیں۔

سماعت کے دوراں وزارت دفاع کے نمائندہ بھی موجود تھے اور جسٹس محسن اختر کیانی نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں پھر ان سے پوچھوں گا کہ اسلام آباد میں آپ اپنی وردی کیوں نہیں سنبھال سکتے۔

انھوں نے ریمارکس دیے کہ آرڈر کا مقصد اصلی وردی والوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ اگر آپ اس طرح کام نہیں کرسکتے تو آپ لوگ گھر چلے جائیں۔اگرعدالتی حکم پر درآمد نہ ہوا تو وزیر اعظم کو بلاؤں گا۔

جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ اگر آئندہ سماعت پر بندہ بازیاب نہ ہوا تو اگلی تاریخ پر وزیر داخلہ کو طلب کریں گے، انھوں نے کہا کہ اگر پھر بھی بندہ بازیاب نہ ہوا تو وزیر اعظم کو بلاؤں گا۔

جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ 36 کلومیٹر کے ایریا میں اگر امن وامان کا یہ عالم ہے تو آپ لوگ پھر اپنے گھر چلے جائیں۔ اس درخواست کی سماعت پانچ جون تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

مصنف کے بارے میں