بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کیلئے کوئی دباؤ نہیں تھا، شاہ محمود

بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کیلئے کوئی دباؤ نہیں تھا، شاہ محمود
کیپشن: پاکستان چاہتا ہے کہ خطے کے امن کو سیاست کی نذر نہ کیا جائے، وزیر خارجہ۔۔۔۔فوٹو/ بشکریہ بی بی سی

اسلام آباد: برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان غیر ریاستی عناصر کو ملک اور خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا ہم شدت پسند گروہوں کے خلاف کارروائی کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کسی ملیشیا یا جنگجو تنظیم کو ہتھیاروں کے استعمال اور ان کے ذریعے دہشت گردی کے پھیلاؤ کی اجازت نہیں دے گی۔ اگر کوئی گروپ ایسا کرتا ہے تو حکومت ان کے خلاف کارروائی کا ارادہ رکھتی ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم غیر ریاستی عناصر کو اپنے ملک اور خطے کو اس دہانے پر کھڑا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

بھارتی پائلٹ کی رہائی سے متعلق شاہ محمود نے کسی بھی دباؤ یا مجبوری کا تاثر بھی مسترد کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کے لیے کوئی دباؤ تھا اور نہ ہی کوئی مجبوری تھی اور ہم انہیں یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ ہم آپ کے دکھ میں اضافہ نہیں چاہتے جبکہ ہم آپ کے شہریوں سے بدسلوکی نہیں چاہتے اور ہم تو امن چاہتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ خطے کے امن کو سیاست کی نذر نہ کیا جائے۔

شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان ماضی میں نہیں جانا چاہتا لیکن اگر ماضی میں گئے تو پھر یہ بھی دیکھنا پڑے گا کہ پارلیمنٹ پر حملہ کیسے ہوا۔ پٹھان کوٹ اور اوڑی میں کیا ہوا یہ ایک لمبی داستان ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہمیں جیش محمد سے متعلق شواہد دیے گئے تو کارروائی ہو گی۔