اسلام آباد کی عدالت کا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو فوری رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد کی عدالت کا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو فوری رہا کرنے کا حکم
سورس: File

اسلام آباد:  سرکاری ملازمین کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں لیفٹیننٹ جنرل امجد شعیب  کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر اسلام آباد کی عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔  لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو کیس سے ڈسچارج کرنے فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا.

سماعت شروع ہوئی تو امجد شعیب نے عدالت کو بتایا کہ میں نے ہمیشہ دھرنے اور لانگ مارچ کی مخالفت کی ۔میں نے ہمیشہ کہتا ہوں کہ کیا دھرنے سے یا لانگ مارچ سے کبھی کوئی حکومت گرائی ہے ۔میرا تجزیہ ہوتا ہے کبھی میرے تجزیہ پر کبھی عمل نہیں ہوا۔ 

امجد شعیب نے مزید کہا کہ میری کبھی کسی سیاسی لیڈر سے ملاقات نہیں ہوئی ۔توڑ پھوڑ سے اپنے ہی ملک کو نقصان ہوتا ہے،اپنے ہی لوگ پریشان ہوتے ہیں ۔میں ہسٹری کی بات کر رہا تھا کہ کبھی دھرنوں اور ریلی سے کوئی حاصل وصول نہیں ہوا ۔ 

عدالت کا کہنا تھا کہ ہم اپنی ایف آئی آر میں آج بھی دیکھتے ہیں کہ للکارا کا لفظ استعمال ہوتا ۔ کیا یہ آپ کا للکارا تو نہیں تھا جس کی بنیاد پر مشورہ دیا گیا ہو ۔آپ کا موقف سن لیا میرٹ پر دیکھ لیتے ہیں ۔ 

امجد شعیب کے وکیل  میاں اشفاق نے کہا کہ امجد شعیب محب وطن اور اس ملک کے معزز شہری ہیں ۔ان کو کیس سے ڈسچارج کردیں۔ 

مصنف کے بارے میں