موجودہ حالات میں ملک دھرنوں اور افرا تفری کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا, مولانا فضل الرحمان

موجودہ حالات میں ملک دھرنوں اور افرا تفری کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا, مولانا فضل الرحمان

ہنگو،اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دھرنوں کی سیاست کرنے والوں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دیا ہے۔جے یو آئی کی سیاسی جدو جہد کا مقصد دین اسلام کی سربلندی اور باطل قوتوں کے ناپاک عزائم کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔

ان خیالات  کا  اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ہنگو پریس کلب کے صدر میاں سیف الاسلام کاکاخیل اور جے یو آئی اقلیتی برادری جنوبی اضلاع خیبر پختونخواہ کے کوارڈنیٹر فرید چند کی قیادت میں ہنگو کے ایک نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ملاقات میں ڈپٹی چئیر مین سنیٹ مولانا عبدالغفور حیدری، خیبر پختونخواہ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان، قاری سید عمران محمود کاکاخیل و دیگر بھی موجود تھے۔

جے یو آئی کے قائد مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ملک دھرنوں اور افرا تفری کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا اور دھرنوں کی سیاست میں سرگرم عمل سیاست دان تبدیلی کے نام کا لبادہ اوڑھ کر ملک کو تباہی کے دہانے پر لے گئے۔انہوں نے کہا کہ یہودی لابی پاکستان میں مغربی کلچر اور تہذیب متعارف کروانے کے لئے گھناونے سازشیں کر کے پاکستان اور اسلام کو نقصان پہنچا نے کے درپے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے ہمیشہ وطن عزیز کی سلامتی اور دین اسلام کی سر بلندی کو اپنی سیاست کا محور بنائے رکھاہے۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کو الگ صوبہ بنانے کی حمایت کرتے ہیں جبکہ فاٹا انضمام کے لئے قبائلی عوام کا آزادانہ شفاف ریفرنڈم کے زریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا مکمل اختیار دینا چاہئیے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ معاشرتی برائیوں کے سدباب اور مثبت تبدیلیوں کے لئے میڈیا کا تعمیری کردار اہمیت کا حامل ہے اور پاکستان کی صحافتی برادری نے کٹھن سے کھٹن حالات میں بھی اپنے پیشہ ورانہ فرائض احسن انداز میںانجام دئیے۔

انہوں نے کہا کہ باطل قوتوں کا راستہ روکنے اورحق کا ساتھ دینا جے یو آئی کو شیوہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری کے حقوق کا تحفظ جے یو آئی کے آئینی منشور کا حصہ ہے اور اقلیتوں کے مسائل کے حل کے لئے ہر سطح پر آواز بلند کی جائے گی۔دریں اثنا وفد نے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کو درپیش مسائل سے تفصیلی آگاہ کیا۔

مصنف کے بارے میں