نیب حکومتی خزانے سے تنخواہ لینے والے ہر شخص کی تحقیقات کرے: شاہد خاقان عباسی

NAB should investigate every person who gets salary from government treasury: Shahid Khaqan Abbasi
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سی پیک کے معاملے پر اس وقت سب پارسا بنے ہوئے ہیں۔ نیب سے مطالبہ ہے کہ وہ حکومتی خزانے سے تنخواہ لینے والے ہر شخص کا احتساب کرے۔

احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے معاملے پر سب پارسا ہیں لیکن جنہوں نے اس منصوبے کو شروع کیا ان کیلئے کوئی استثنیٰ نہیں ہے۔ قومی اسمبلی میں بل منظور کیا گیا کہ نیب کا سی پیک پر کوئی اختیار نہیں ہوگا۔ چاہتے ہیں کہ نیب کو ختم کیا جائے تاکہ ملک چل سکے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت عجیب قسم کے معاملات ہے۔ عوام کی جیب سے پیسہ جا رہا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ چینی 300 اور گندم کی کرپشن 400 ارب سے اوپر چلی گئی ہے۔ حکومت نے ان دو سالوں میں کون سی کرپشن پکڑی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزرا بتائیں کہ ان کی وزارتوں نے کیا کام کیا ہے؟ وزرا سارا دن بے عزتی کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے وہ لوگ لگائے ہیں جو جواب نہیں دے سکتے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے آئی جی سندھ کے اغوا سے متعلق ازخود نوٹس کا انتظار ہے۔ پتا چلنا چاہیے کہ آئی جی سندھ کو کس نے اغوا کیا۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے پوسٹرز کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں پوسٹر لگے لیکن لگانے ولوں کا کوئی پتا نہیں ہے۔ بتایا جائے کہ کس کے پیسوں پر پوسٹرز لگائے گئے۔