یورپ ترکی پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، ایردگان

یورپ ترکی پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، ایردگان

انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب ایردگان نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کے ملک کو یورپی یونین کی ضرورت نہیں رہی۔

غیرملکی خبررسا ں ادارے کے مطابق یہ بات انہوں نے اتوار کے روز پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ایردگان نے مزید کہا کہ اگر انہیں کامیابی حاصل کرنا ہے تو اس کا واحد راستہ یہ ہے کہ ترکی کو یورپی پارلیمنٹ کی رکنیت دی جائے اور ثقافتی اور اقتصادی سطح پر توسیع کا آغاز کرنے دیا جائے۔

ترکی کے صدر نے یورپ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یورپ آج ایک ایسی چراہ گاہ میں تبدیل ہوچکا ہے جہاں دہشت گرد خرمستیاں کرتے ہیں اور پھر اپنی تمام تر سرگرمیوں کا ہدف ترکی کی منتخب حکومت کو بناتے ہیں۔

ایردگان نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ یورپی یونین نے ترکی کی یونین میں شمولیت کے حوالے سے اپنی ٹال مٹول پر انقرہ کے صبر کو غلط سمجھ لیا۔ انہوں نے باور کرایا کہ اس کے باوجود ہم مذاکرات سے پیچھے ہٹنے والا فریق نہیں بنیں گے۔ایردگان کے مطابق ترکی نے دفاعی صنعت اور ٹکنالوجی کے میدانوں میں حاص کامیابیوں کے ذریعے ملک میں دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں کو مفلوج کر دیا ہے۔

عراق کے حوالے سے ترکی کے صدر نے کہا   کہ "ہم اپنی سرحدوں کے نزدیک شرپسندی کے کنوؤں کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ اربیل میں کردوں کے حقوق کے دفاع کا یہ مطلب نہیں کہ موصل میں عربوں کرکوک میں ترکمانوں کے حقوق کو کمزور اور کھوکھلا کیا جائے"۔

مصنف کے بارے میں